- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 10:58 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 595
- Reaction score
- 974
- Points
- 460
- Gold Coins
- 428.35

پانی کی کمی کو حل کرنے کا ذریعہ صرف ڈیم ہی نہیں ہے بلکہ ڈیم کے علاوہ کچھ اور ذرائع بھی ہیں جن میں سے ایک ذریعہ جوہڑ بھی ہے فی زماننا اس کا استعمال اگر چہ عام نہیں لیکن پرانے دور میں عام ہوتا تھا اور آج ایک مرتبہ پھر ضرورت اس بات ہے کہ پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ڈیمز کے ساتھ ساتھ جوہڑ وں کو بھی فروغ دیا جائے ۔نیز جوہڑوں کی افادیت ماہرین کے نزدیک بھی مسلم ہے ۔
جوہڑ وںکی افادیت
ایک درمیانے درجے کےجوہڑ سے کسی بھی بڑے سے بڑے دیہات کےپانی کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے اور ایک بڑے جوہڑ سے تو شہر کی ضرورت بھی پوری کی جاسکتی ہے ۔
جوہڑ بارشی اور سیلابی پانی سے بھرتے ہیں جس کی وجہ سے پھر بارش اورسیلاب کا پانی ضائع نہیں ہوتا ہے ۔
ڈیم کے مقابلے میں جوہڑ چونکہ ہرہر علاقے میں ہوتا ہے اور وہ بھی کئی کئی ہوتے ہیں تو اس کی وجہ سے فضا میں گرمی کی شدت میں بھی کمی رہتی ہے۔
جوہڑ وں کی وجہ سے زمین کے اندر پانی کی سطح بھی ٹھیک رہتی ہےیعنی زمین سے پانی نکالنے کے لیے گزوں کے حساب سے بورنگ اور کنوے میں کھدائی نہیں کرنی پڑتی ہے۔بس چند فٹ کی دوری پر پانی نکل آتا ہے۔
جوہڑوں کی وجہ سے بادل بننے میں بھی مدد ملتی ہے۔
جوہڑ سے اللہ تعالی کی دیگر مخلوق چرند اور پرند ہر شہر ، قصبے اور دیہات میں مستفید ہوتی ہے۔
جن علاقوں میں پانی کڑوا ہو رہا ہے جوہڑ وںکی وجہ سے وہاں کا پانی بھی میٹھا ہوجائے گا۔
ڈیم کی طرح جوہڑپرکسی صوبے اور شہر وغیرہ کو اختلاف بھی نہیں ہوگا ۔
جوہڑ اگر حکومت کی ملکیتی زمیں میں بنایا جائے تو اس سے حکومت کی زمین پر ناجائز قبضے کو بھی روکا جا سکے گا۔
جوہڑ سے کاشتکاری میں بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔
جوہڑ بنانے کے لیے ڈیم کی طرح ایک غیر معمولی رقم بھی نہیں چاہیے ، بلکہ یہ تو حکومت کی مدد کے بغیر یعنی اپنی مدد آپ کے تحت اور معمولی سی رقم کے ساتھ بنایا جاسکتا ہے ۔
دیہات میں گھر کی سطح پر بنانے جانے والے جوہڑ جس میں گھر کی چھتوں سے آنے والے بارش کے پانی سٹور کیا جاتا ہے وہ تو بہت ہی آسان بنائے جاسکتے ہیں
جوہڑ وںکی افادیت
ایک درمیانے درجے کےجوہڑ سے کسی بھی بڑے سے بڑے دیہات کےپانی کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے اور ایک بڑے جوہڑ سے تو شہر کی ضرورت بھی پوری کی جاسکتی ہے ۔
جوہڑ بارشی اور سیلابی پانی سے بھرتے ہیں جس کی وجہ سے پھر بارش اورسیلاب کا پانی ضائع نہیں ہوتا ہے ۔
ڈیم کے مقابلے میں جوہڑ چونکہ ہرہر علاقے میں ہوتا ہے اور وہ بھی کئی کئی ہوتے ہیں تو اس کی وجہ سے فضا میں گرمی کی شدت میں بھی کمی رہتی ہے۔
جوہڑ وں کی وجہ سے زمین کے اندر پانی کی سطح بھی ٹھیک رہتی ہےیعنی زمین سے پانی نکالنے کے لیے گزوں کے حساب سے بورنگ اور کنوے میں کھدائی نہیں کرنی پڑتی ہے۔بس چند فٹ کی دوری پر پانی نکل آتا ہے۔
جوہڑوں کی وجہ سے بادل بننے میں بھی مدد ملتی ہے۔
جوہڑ سے اللہ تعالی کی دیگر مخلوق چرند اور پرند ہر شہر ، قصبے اور دیہات میں مستفید ہوتی ہے۔
جن علاقوں میں پانی کڑوا ہو رہا ہے جوہڑ وںکی وجہ سے وہاں کا پانی بھی میٹھا ہوجائے گا۔
ڈیم کی طرح جوہڑپرکسی صوبے اور شہر وغیرہ کو اختلاف بھی نہیں ہوگا ۔
جوہڑ اگر حکومت کی ملکیتی زمیں میں بنایا جائے تو اس سے حکومت کی زمین پر ناجائز قبضے کو بھی روکا جا سکے گا۔
جوہڑ سے کاشتکاری میں بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ۔
جوہڑ بنانے کے لیے ڈیم کی طرح ایک غیر معمولی رقم بھی نہیں چاہیے ، بلکہ یہ تو حکومت کی مدد کے بغیر یعنی اپنی مدد آپ کے تحت اور معمولی سی رقم کے ساتھ بنایا جاسکتا ہے ۔
دیہات میں گھر کی سطح پر بنانے جانے والے جوہڑ جس میں گھر کی چھتوں سے آنے والے بارش کے پانی سٹور کیا جاتا ہے وہ تو بہت ہی آسان بنائے جاسکتے ہیں

Previous thread
Next thread