- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 1:39 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 595
- Reaction score
- 974
- Points
- 460
- Gold Coins
- 428.14

حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا
کو جہاں یہ اعزازحاصل ہے کہ وہ اسلام ظاہر کرنے والی پہلی خاتون ہیں اسی طرح انہیں اسلام میں پہلی شھید خاتون کا بھی اعزاز بھی حاصل ہے، انہوں نے زمانے کو صبر کی حقیقت سکھلائی، ان کی شہادت کے قصہ میں بڑی عبرت ہے جب ان کے شوہر حضرت یاسر رضی اللہ عنہ سختیاں جھیلتے ہوئے جاں بحق ہوگئے
تو ابو جہل کے چچا ابو حذیفہ بن مغیرہ نے حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو اس امت کے فرعون اورظالم ابو جہل کے حوالے کر دیا،یہ انہیں مختلف طریقوں سے ایذائیں دینے لگا اور حضورﷺ کو اپنی باتوں اور گالیوں سے ایذاء پہنچاتا، ایک رات اس نے حضرت سمیہؓ سے بڑی واہیات باتیں کیں اور کہا کہ تو محمد ﷺ پر اس لئے ایمان لائی ہے کہ تجھے ان سے عشق ہو گیا ہے
تو جواب میں سمیہ رضی اللہ عنہا نے اسے بڑی سخت بات کہی جس پر وہ آگ بگولا ہو گیا اور اپنا غصہ اس نے ایسے اُتارا کہ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو نیزہ مار کر شہید کردیا، ان کی روح بارگاہ باری تعالیٰ میں راضی خوشی توحید و رسالت کی گواہی دیتی حاضر ہوگئی۔
حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو جنت کی بشارت
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے بے شک اللہ تعالیٰ نے مومنین سے ان کی جان اوراموال کو جنت کے بدلے خرید لیا ہے کہ وہ اللہ کے راستے میں قتال کریں گے
اللہ کے دشمنوں کوقتل کریں گے اور خود بھی اللہ کی راہ میں مارے جائیں گے۔ یہ اللہ کا ان سے سچا وعدہ توریت و انجیل اور قرآن میں ہے اور جو اللہ سے کیا ہوا عہد پورا کرے گا تو خوشخبری سنو اس بیعت کی بابت جو تم نے کی اور یہ بڑی کامیابی ہے
(سورۃ توبہ)
حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کا شمار ایمان والی سچی اور اسلام کے ہر اول دستہ کی خواتین میں ہوتا ہے، اللہ تعالی سے کئے عہد کے ایفاء اور اس کی تصدیق پر سبقت کرنے اور بشارت عظمیٰ حاصل کرنے والی اور بہترین بشارت یعنی جنت کی بشارت پانے والی خواتین میں شمار ہوتا ہے، ایک حدیث میں ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا اے آل یاسر صبر کرو بے شک تمہارا ٹھکانہ جنت ہے
علامہ ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی ثابت قدمی اور ان کے صبر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے:حضرت سمیہ وہ خاتون ہیں جنہیں اللہ کے راستے میں تکالیف دی گئیں اور انہوں نے تکالیف پر صبر کیااور آپ رضی اللہ عنہا بافضیلت اورپاکباز خاتون تھیں اور آپﷺ سے بیعت کرنے والی خواتین میں سے تھیں حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا سے اللہ تعالیٰ راضی ہو، یہ پہلی شہید اسلام خاتون اور اس پہلے شخص کی والدہ ہیں جس نے مسجدبنائی اور اس میں نماز پڑھی گئی۔خاندان یاسر رضی اللہ عنھم پر سلام ہو
کو جہاں یہ اعزازحاصل ہے کہ وہ اسلام ظاہر کرنے والی پہلی خاتون ہیں اسی طرح انہیں اسلام میں پہلی شھید خاتون کا بھی اعزاز بھی حاصل ہے، انہوں نے زمانے کو صبر کی حقیقت سکھلائی، ان کی شہادت کے قصہ میں بڑی عبرت ہے جب ان کے شوہر حضرت یاسر رضی اللہ عنہ سختیاں جھیلتے ہوئے جاں بحق ہوگئے
تو ابو جہل کے چچا ابو حذیفہ بن مغیرہ نے حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو اس امت کے فرعون اورظالم ابو جہل کے حوالے کر دیا،یہ انہیں مختلف طریقوں سے ایذائیں دینے لگا اور حضورﷺ کو اپنی باتوں اور گالیوں سے ایذاء پہنچاتا، ایک رات اس نے حضرت سمیہؓ سے بڑی واہیات باتیں کیں اور کہا کہ تو محمد ﷺ پر اس لئے ایمان لائی ہے کہ تجھے ان سے عشق ہو گیا ہے
تو جواب میں سمیہ رضی اللہ عنہا نے اسے بڑی سخت بات کہی جس پر وہ آگ بگولا ہو گیا اور اپنا غصہ اس نے ایسے اُتارا کہ حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو نیزہ مار کر شہید کردیا، ان کی روح بارگاہ باری تعالیٰ میں راضی خوشی توحید و رسالت کی گواہی دیتی حاضر ہوگئی۔
حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کو جنت کی بشارت
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے بے شک اللہ تعالیٰ نے مومنین سے ان کی جان اوراموال کو جنت کے بدلے خرید لیا ہے کہ وہ اللہ کے راستے میں قتال کریں گے
اللہ کے دشمنوں کوقتل کریں گے اور خود بھی اللہ کی راہ میں مارے جائیں گے۔ یہ اللہ کا ان سے سچا وعدہ توریت و انجیل اور قرآن میں ہے اور جو اللہ سے کیا ہوا عہد پورا کرے گا تو خوشخبری سنو اس بیعت کی بابت جو تم نے کی اور یہ بڑی کامیابی ہے
(سورۃ توبہ)
حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا کا شمار ایمان والی سچی اور اسلام کے ہر اول دستہ کی خواتین میں ہوتا ہے، اللہ تعالی سے کئے عہد کے ایفاء اور اس کی تصدیق پر سبقت کرنے اور بشارت عظمیٰ حاصل کرنے والی اور بہترین بشارت یعنی جنت کی بشارت پانے والی خواتین میں شمار ہوتا ہے، ایک حدیث میں ہے کہ حضورﷺ نے ارشاد فرمایا اے آل یاسر صبر کرو بے شک تمہارا ٹھکانہ جنت ہے
علامہ ابن عبدالبر رحمۃ اللہ علیہ نے ان کی ثابت قدمی اور ان کے صبر کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے:حضرت سمیہ وہ خاتون ہیں جنہیں اللہ کے راستے میں تکالیف دی گئیں اور انہوں نے تکالیف پر صبر کیااور آپ رضی اللہ عنہا بافضیلت اورپاکباز خاتون تھیں اور آپﷺ سے بیعت کرنے والی خواتین میں سے تھیں حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا سے اللہ تعالیٰ راضی ہو، یہ پہلی شہید اسلام خاتون اور اس پہلے شخص کی والدہ ہیں جس نے مسجدبنائی اور اس میں نماز پڑھی گئی۔خاندان یاسر رضی اللہ عنھم پر سلام ہو
Previous thread
Next thread