صبیح صبیح
Thread Starter
Staff member
★★★★★★

Charismatic
Expert
Most Reactions 353
Most Posts 127
Most Popular
ڈاکٹر بھائی کو اپنے چیتے جیسی پھرتی پر بلا کا اعتماد تھا انہیں توقع تھی کہ عید کی نماز کے بعد وہ بغیر کسی کو ملے پھرتی سے مسجد سے باہر نکل آئیں گے، صبح سویرے انہوں نے ایک چمچ لذیدہ کھیر کا چکھا اور بقیہ لذیذ پکوانوں کو ٹیبل کے اوپر سجاکر کپڑے سے ڈھک دیا،تاکہ نماز کے بعدوہ ہاتھی کی طرح جھومتے ہوئے گھر آئیں اور ٹیبل پر رکھے گرم گرم کھانوں کو جو اس وقت تک کھانے کے قابل ہوجانے تھے، بغیر وقت ضائع کیے بھنے ہوئے چکن،نان،گوشت مصالحہ،پلاؤ اور میٹھے میں کھیر،فرنی اور پراٹھوں کیساتھ گھونٹ گھونٹ چائے پی کر عید کا لطف اٹھائیں ۔۔۔
یہ منصوبہ بناکر وہ عین نماز کے وقت مسجد چلے گئے،۔

٭٭٭
ڈاکٹر بھائی نے اپنے جگری یار
ایکسٹو کوخوشی سےبتایاکہ وہ عید کے روز شکار کریں گےلیکن یہ شکار گیڈر جنگل میں نہیں بلکہ دسترخوان پر ہوگا،پھر ان سے رہا نہ گیا تو انہوں نے اپنے منصوبے کی تفصیل بھی بتائی کہ وہ بعد صلوۃ عید الفطر، کسی کو بھی عیدی نہیں ملیں گے بلکہ یہ ملنا ملانا ظہر کے بعد ہوگا
۔۔۔۔ایکسٹوکو ٹھیس پہنچی کہ کم ازکم اس کا دل رکھنے کی خاطر ہی ملک ماہر شکاری انہیں بھی دعوت دیتے یا عید مل کر گھر جانے کا کہتے،یہ کیا بات ہوئی
کہ وہ ظہر کے بعد ملیں گے۔۔۔،

ایکسٹومنہ لٹکائے چلا جارہا تھا کہ راستے میں ان کو بابا کھجل سائیں مل گئے
باتوں باتوں میں ایکسٹو نے ڈاکٹر بھائی کا انوکھا دسترخوانی شکار بھی بتا دیا۔۔۔ کھجل سائیں سن کر مسکرایا اور پھر ڈاکٹر بھائی پر ان کا دسترخوانی شکار زہر کرنے کا قابل عمل منصوبہ بتایاتو ایکسٹو سن کر خوشی سے عش عش کراٹھا، اس نے پکار کرکہا کھجل سائیں کی جئے ہو۔۔۔،



٭٭٭
چاند رات ایکسٹو نے چاچا گامے،چوہدری الیاس ،عمراسلام ،اے ایم،لالہ لئیق شاہ ،مبین علی ،ابودجانہ ،درویش اور دیگر ساتھیوں کو اکھٹا کرکے شکایت کی کہ کل صبح بعد نمازِ عید ڈاکٹر بھائی اکیلے اکیلے دسترخوانی شکار کھیلنا چاہتے ہیں ،ہم نے مل کر انہیں میٹھی عید پر میٹھی مار مارنی ہے،تاکہ وہ آئندہ اپنے دوستوں کو اگر دعوت نہیں دیتے تو کم از کم اتنا ہی خیال رکھیں کہ عید کا ملنا کھانے پر افضل رکھیں۔۔
۔حاضرین نے ایکسٹو کی باتوں پر اثبات میں ہاں کی اور پلان پر عمل کی یقین دہانی اور صبح ملنے کا وعدہ کرکے رخصت ہوگئے۔
٭٭٭
خطبہ اور دعا کے اختتام پر اونچی آواز میں آمین کہتے ہوئے ڈاکٹر بھائی نے منہ پر ہاتھ پھیرے اوربیٹھے بیٹھے اپنے دائیں بائیں کے دو پڑوسیوں کو عید مبارک کہا،۔۔۔پھر اچھل کر کھڑے ہوئے، کپڑا جو سر پر تھا اس سے اپنا منہ بھی چھپا لیا تاکہ انہیں کوئی پہچان نہ سکے۔۔۔
تیزی سے مسجد کے دروازے کی جانب بڑھے تاکہ گھر پہنچ کر سجے سجائے لذیذ پکوانوں کے مزے ظہر تک اڑاتے ہوئے خوب لطف اٹھائیں
۔
منصوبے کے مطابق دروازے کے قریب کی صفحوں پر ایکسٹو
اور دیگر ساتھی ڈاکٹر بھائی پر نظریں جمائیں انہی کے انتظار میں تھے، انہوں نے چاروں طرف سے ڈاکٹر بھائی کو گھیر لیا، چوہدری الیاس نے بسم اللہ بسم اللہ آج عید کے دن ملک ماہر شکاری کے چہرے پر ایسا نور دیکھ رہے ہیں جو ہم نے مولوی صاحب کے چہرے پر بھی نہیں دیکھا۔۔۔۔


او چھیتے گلے لگ ملک پُتر۔۔۔چاچا گامے نے آگے بڑھ کر بھینچتے ہوئے کہا بہتوں عید مبارک، خوش،راضی ،تکڑے،۔۔۔
چاچا گامے کے بعد صحت مند چوہدری الیاس نے خوب کس کر عید مبارک کہا اور پھر لالہ لئیق شاہ نے 30 روزوں کی جمع شدہ روحانی طاقت سے ڈاکٹر بھائی کو گلے لگا کر بھینچا
باری باری سب نے یکے بعد دیگرے ڈاکٹر بھائی کے خوب کڑاکے نکالے اور محلے کے لوگ بھی ڈاکٹر بھائی کی عبادات سے جمع شدہ روحانیت ان کے قلب کے اندر سے اپنے قلوب میں اتارنے لگے۔
۔۔۔انہوں نے ڈاکٹر بھائی کو ایک انار اور خود کو سو بیمار سمجھ کر لیموں کی طرح نچوڑ کر رکھ دیا۔


ڈاکٹر بھائی گھر کیسے آئےوہ الگ کہانی ہے،گھر پہنچتے ہی بستر پر ڈھیر ہوئے ،ایکسٹو نے چھپ کر دیکھا کہ بس کھانا جہاں پڑاتھا وہیں پڑے کا پڑا رہ گیا۔۔۔
ایکسٹو نے ملک ماہر شکاری کو آج لتاڑ کر رکھ دیاتھا، لیکن اس کامیابی پربھی اس نے دل کی گہرائی سے پکار کرکہا،کھجل سائیں تیری جئے ہو۔



@LAIQUE SHAH @Ahsan376 @Doctor @Derwaish @UrduLover @Abu Dujana @Afzal339 @Syed Waqas @ناعمہ وقار @AM @Bail Gari @X 2 @SILENT.WALKER @UMAR ISLAM @silentjan
یہ منصوبہ بناکر وہ عین نماز کے وقت مسجد چلے گئے،۔
٭٭٭
ڈاکٹر بھائی نے اپنے جگری یار

ایکسٹومنہ لٹکائے چلا جارہا تھا کہ راستے میں ان کو بابا کھجل سائیں مل گئے




٭٭٭
چاند رات ایکسٹو نے چاچا گامے،چوہدری الیاس ،عمراسلام ،اے ایم،لالہ لئیق شاہ ،مبین علی ،ابودجانہ ،درویش اور دیگر ساتھیوں کو اکھٹا کرکے شکایت کی کہ کل صبح بعد نمازِ عید ڈاکٹر بھائی اکیلے اکیلے دسترخوانی شکار کھیلنا چاہتے ہیں ،ہم نے مل کر انہیں میٹھی عید پر میٹھی مار مارنی ہے،تاکہ وہ آئندہ اپنے دوستوں کو اگر دعوت نہیں دیتے تو کم از کم اتنا ہی خیال رکھیں کہ عید کا ملنا کھانے پر افضل رکھیں۔۔
٭٭٭
خطبہ اور دعا کے اختتام پر اونچی آواز میں آمین کہتے ہوئے ڈاکٹر بھائی نے منہ پر ہاتھ پھیرے اوربیٹھے بیٹھے اپنے دائیں بائیں کے دو پڑوسیوں کو عید مبارک کہا،۔۔۔پھر اچھل کر کھڑے ہوئے، کپڑا جو سر پر تھا اس سے اپنا منہ بھی چھپا لیا تاکہ انہیں کوئی پہچان نہ سکے۔۔۔

منصوبے کے مطابق دروازے کے قریب کی صفحوں پر ایکسٹو



او چھیتے گلے لگ ملک پُتر۔۔۔چاچا گامے نے آگے بڑھ کر بھینچتے ہوئے کہا بہتوں عید مبارک، خوش،راضی ،تکڑے،۔۔۔




ڈاکٹر بھائی گھر کیسے آئےوہ الگ کہانی ہے،گھر پہنچتے ہی بستر پر ڈھیر ہوئے ،ایکسٹو نے چھپ کر دیکھا کہ بس کھانا جہاں پڑاتھا وہیں پڑے کا پڑا رہ گیا۔۔۔
ایکسٹو نے ملک ماہر شکاری کو آج لتاڑ کر رکھ دیاتھا، لیکن اس کامیابی پربھی اس نے دل کی گہرائی سے پکار کرکہا،کھجل سائیں تیری جئے ہو۔

@LAIQUE SHAH @Ahsan376 @Doctor @Derwaish @UrduLover @Abu Dujana @Afzal339 @Syed Waqas @ناعمہ وقار @AM @Bail Gari @X 2 @SILENT.WALKER @UMAR ISLAM @silentjan
Last edited: