- Joined
- May 5, 2018
- Local time
- 8:06 AM
- Threads
- 187
- Messages
- 5,154
- Reaction score
- 6,678
- Points
- 1,235
- Location
- آئی ٹی درسگاہ
- Gold Coins
- 1,414.64

پنتیس سال کا شراب کا عادی شخص اس کے پاس پیسہ نہیں تھا، اس نے اپنی بیوی سے پیسہ مانگا ،بیوی نے شراب کے لیے پیسہ دینے سے انکار دیا اس پر میاں بیوی میں تکرار ہوئی ،آگے اخبار کے الفاظ ہیں۔
مجرم جو کہ شراب کا عادی اس وقت غصہ ہوگیا جب کہ اس کی بیوی نے اس کو رقم نہ دی جو اس نے مانگی تھی ، غصہ سے بے قابو ہوکر اس نے اپنے دوسال کے بچے کو لیا اور اس کو کئی بار اٹھا اٹھا کر زمین پر پٹخا،اس کے نتیجہ میں اس کا بچہ اسی وقت مرگیا۔
جب آدمی غصہ میں ہو تو اس وقت وہ شیطان کے قبضہ میں ہوتا ہے ،اس وقت وہ کوئی بھی غیر انسانی حرکت کرسکتا ہے ،حتی کہ خود اپنے بیٹے کو بے رحمانہ طور پر ہلاک کرسکتا ہے۔
یہ ایک ایسی کمزوری ہے جو ہر آدمی کے اندر موجود ہے ایسی حالت میں معاشرے کے اندر محفوظ اور کامیاب زندگی حاصل کرنے کی صورت صرف یہ ہے کہ آدمی دوسروں کو غصہ دلانے سے بچے ،وہ حسن تدبیر کے ذریعہ اس بات کی کوشش کرے کہ وہ دوسرے کو اس جذباتی حالت تک نہ پہنچنے دے جب کہ وہ شیطان کا معمول بن جائے اور اس مجنونانہ کاروائی پر اتر آئے جس کی ایک مثال اوپر کے واقعہ میں نظر آتی ہے۔
غصہ اور انتقام کی برائی کا تعلق کسی قوم سے نہیں ۔وہ ہر انسان کے مزاج میں شامل ہے ، خواہ وہ کسی بھی قوم یا کسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو، غصہ اور انتقام کوانسانی مسئلہ کے طور پر لینا چائیے نہ کہ فرقہ یا قوم کے مسئلہ کے طور پر۔
اقتباس
مجرم جو کہ شراب کا عادی اس وقت غصہ ہوگیا جب کہ اس کی بیوی نے اس کو رقم نہ دی جو اس نے مانگی تھی ، غصہ سے بے قابو ہوکر اس نے اپنے دوسال کے بچے کو لیا اور اس کو کئی بار اٹھا اٹھا کر زمین پر پٹخا،اس کے نتیجہ میں اس کا بچہ اسی وقت مرگیا۔
جب آدمی غصہ میں ہو تو اس وقت وہ شیطان کے قبضہ میں ہوتا ہے ،اس وقت وہ کوئی بھی غیر انسانی حرکت کرسکتا ہے ،حتی کہ خود اپنے بیٹے کو بے رحمانہ طور پر ہلاک کرسکتا ہے۔
یہ ایک ایسی کمزوری ہے جو ہر آدمی کے اندر موجود ہے ایسی حالت میں معاشرے کے اندر محفوظ اور کامیاب زندگی حاصل کرنے کی صورت صرف یہ ہے کہ آدمی دوسروں کو غصہ دلانے سے بچے ،وہ حسن تدبیر کے ذریعہ اس بات کی کوشش کرے کہ وہ دوسرے کو اس جذباتی حالت تک نہ پہنچنے دے جب کہ وہ شیطان کا معمول بن جائے اور اس مجنونانہ کاروائی پر اتر آئے جس کی ایک مثال اوپر کے واقعہ میں نظر آتی ہے۔
غصہ اور انتقام کی برائی کا تعلق کسی قوم سے نہیں ۔وہ ہر انسان کے مزاج میں شامل ہے ، خواہ وہ کسی بھی قوم یا کسی بھی ملک سے تعلق رکھتا ہو، غصہ اور انتقام کوانسانی مسئلہ کے طور پر لینا چائیے نہ کہ فرقہ یا قوم کے مسئلہ کے طور پر۔
اقتباس
Previous thread
Next thread