- Joined
- May 5, 2018
- Local time
- 11:09 AM
- Threads
- 187
- Messages
- 5,158
- Reaction score
- 6,686
- Points
- 1,235
- Location
- آئی ٹی درسگاہ
- Gold Coins
- 1,415.45

ہینگ گلائیڈنگ
ڈاکٹر بھائی اپنی ریاست الکمونیا کی فضائی سیر کرنےکا سوچ رہے تھے ،چنانچہ ایک دن بے شمار ویڈیوز دیکھ کر ان کی نظر ہینگ گلائیڈنگ پر جا پڑی تو اچھل پڑے،اس میں کسی قسم کا کوئی خرچ نہیں تھا،چنانچہ انہوں نے ہینگ گلائیڈنگ تیار کرکے عملی مشقوں کی ویڈیوز دیکھنا شروع کردی۔
تین دن تک گھر کے اندر ہی کسی کرکٹ کے خیالی کھلاڑی کی طرح بلا لے کر سٹاپ ،چوکا ، سوئیپ جسے شارٹ کھیلنے کے مصداق انہوں نے بیڈ سے چھلانگ لگا لگا کر اور بازو پھیلا پھیلا کر سمجھ لیا کہ ہینگ گلائیڈنگ بھی ایسی ہی ہوگی ۔۔۔ چوتھے دن ایک میدان منتخب کرکے انہوں نے" اڑنے "کا فیصلہ کرلیا۔
انہوں نے فل تیاری کی اور پھر لمبی دوڑ لگادی۔۔۔
جیسا کہ ہوائی جہاز رن وے پر دوڑتا ہے اور آبی پرندے ہنس بگلے وغیرہ لمبی دوڑ لگا کر اڑتے ہیں۔
انہوں نے ساری چیزوں کو ذہن میں ترتیب دے کر بگلے والی اڑان کو منتخب کیا اور پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوڑنا شروع کردیا۔۔۔۔دوڑتے دوڑتے جب انہیں یقین ہوگیا کہ اب اڑنے کی رفتار سیٹ ہوچکی ہے،اور وہ چند سکینڈ ز بعد اڑ کر فضا میں بلند ہوجائے گا، اور نیچے سے سب واہ واہ کریں گے اور پھر وہ اڑتے ہوئے فخریہ مسکرا مسکرا کر ہاتھ ہلائے گا اور جب انہیں ناعمہ یا سائیں وقاص ہینگ گلائیڈنگ مستعار لینے کا کہے گا تو وہ بھاری کرایہ لگا کر گلائیڈنگ پیش کرے گا۔۔۔۔۔۔انہوں خوش کن خیالات میں دوڑتے ہوئے انہوں نے مزید زور مارا۔۔۔اب جبکہ وہ زمین کو اپنی دانست میں چھوڑنے والے تھے تو ان کے نیچے ایک کھڈا آگیا جس کے اندر گر گئے اور کھڈے کی گہرائی میں لٹک کر سامنے والی مٹی کی دیوار سے ٹکرائے۔۔۔اور گلائیڈنگ نے اوپر سے کھڈے کو ڈھانپ لیا۔
ڈاکٹر بھائی کھڈے کے اندر ہی گھڑیال کا پنڈولیم بن کر ناصرف قید ہو گئے بلکہ منہ کے اندر سے ایسی آوازیں نکلنے لگیں جیسا کہ دن کے بارہ بج چکے ہیں۔
ڈاکٹر بھائی کے ارمان اوپر اڑنے کے تھے لیکن وہ کھائی کے اندر لٹک کر رہ گئے ، کچھ دیر تک جب ان کے ہوش و حواس بحال ہوئے تو انہوں نے کافی کوششیں کرڈالیں لیکن وہ وہاں سے نہ نکل سکے۔
تین دن تک الکمونیا کے باشندے مشرق مغرب شمال جنوب۔۔۔۔ دور دور تک ڈاکٹر بھائی کو تلاش کرتے رہے،آس پاس کی سرحدوں تک بھی پیغامات اور بندے دوڑا دئیے گئے کہ پتہ کریں کہ اڑتے اڑتے کہیں ڈاکٹر بھائی یورپ اور افریقہ کی طرف نہ نکل گئے ہوں۔
پھر ایسا ہوا کہ ہوائیں چلیں، بادل بنے اور موسلادھار بارش شروع ہوگئی،ڈاکٹر بھائی نے بارش کا پانی پیا تو ان کے اندر جان آگئی،خشک حلق تر ہوگیا۔۔۔۔
بارش کا پانی اسی کھڈے کے اندر بھرنے لگا ،پہلے ان کے پاؤں پھر ٹانگیں ،کمر اور سینے تک پانی آگیا تو وہ اوپر اٹھنے لگے،جب مزید پانی بھرا تو انہوں نے تیرتے ہوئے کنارے کی سطح کو پکڑلیا اور پھر وہاں سے ایسے نکلے کہ کیچڑ سے لت پت تھے۔
تین دن کی بھوک اور کیچڑ میں لیپڑے ہوئے ڈاکٹر بھائی کا حلیہ یکسر تبدیل ہوچکا تھا، جب وہ آبادی کی حدود میں داخل ہوئے تو لوگوں کی زبان سے سنا کہ "ان ہی کی گمشدگی پر ہی تبصرے ہورہے ہیں، وہ اس موسم میں ان کی خیریت کی دعائیں مانگ رہے تھے، اور ساتھ یہ بھی کہہ رہے تھے کہ ناجانے وہ امریکہ کی طرف نکل گئے ہیں یا افریقہ کی طرف"۔
اب ڈاکٹر بھائی کسی کو کیا بتاتے کہ وہ کون سے براعظم کی سیر کرکے لوٹ رہے ہیں۔

@Doctor @Silent Rose @SILENT.WALKER @Syed Waqas @Abu Dujana @Lovely Eyes @ناعمہ وقار
ڈاکٹر بھائی اپنی ریاست الکمونیا کی فضائی سیر کرنےکا سوچ رہے تھے ،چنانچہ ایک دن بے شمار ویڈیوز دیکھ کر ان کی نظر ہینگ گلائیڈنگ پر جا پڑی تو اچھل پڑے،اس میں کسی قسم کا کوئی خرچ نہیں تھا،چنانچہ انہوں نے ہینگ گلائیڈنگ تیار کرکے عملی مشقوں کی ویڈیوز دیکھنا شروع کردی۔
تین دن تک گھر کے اندر ہی کسی کرکٹ کے خیالی کھلاڑی کی طرح بلا لے کر سٹاپ ،چوکا ، سوئیپ جسے شارٹ کھیلنے کے مصداق انہوں نے بیڈ سے چھلانگ لگا لگا کر اور بازو پھیلا پھیلا کر سمجھ لیا کہ ہینگ گلائیڈنگ بھی ایسی ہی ہوگی ۔۔۔ چوتھے دن ایک میدان منتخب کرکے انہوں نے" اڑنے "کا فیصلہ کرلیا۔
انہوں نے فل تیاری کی اور پھر لمبی دوڑ لگادی۔۔۔

جیسا کہ ہوائی جہاز رن وے پر دوڑتا ہے اور آبی پرندے ہنس بگلے وغیرہ لمبی دوڑ لگا کر اڑتے ہیں۔
انہوں نے ساری چیزوں کو ذہن میں ترتیب دے کر بگلے والی اڑان کو منتخب کیا اور پھر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوڑنا شروع کردیا۔۔۔۔دوڑتے دوڑتے جب انہیں یقین ہوگیا کہ اب اڑنے کی رفتار سیٹ ہوچکی ہے،اور وہ چند سکینڈ ز بعد اڑ کر فضا میں بلند ہوجائے گا، اور نیچے سے سب واہ واہ کریں گے اور پھر وہ اڑتے ہوئے فخریہ مسکرا مسکرا کر ہاتھ ہلائے گا اور جب انہیں ناعمہ یا سائیں وقاص ہینگ گلائیڈنگ مستعار لینے کا کہے گا تو وہ بھاری کرایہ لگا کر گلائیڈنگ پیش کرے گا۔۔۔۔۔۔انہوں خوش کن خیالات میں دوڑتے ہوئے انہوں نے مزید زور مارا۔۔۔اب جبکہ وہ زمین کو اپنی دانست میں چھوڑنے والے تھے تو ان کے نیچے ایک کھڈا آگیا جس کے اندر گر گئے اور کھڈے کی گہرائی میں لٹک کر سامنے والی مٹی کی دیوار سے ٹکرائے۔۔۔اور گلائیڈنگ نے اوپر سے کھڈے کو ڈھانپ لیا۔
ڈاکٹر بھائی کھڈے کے اندر ہی گھڑیال کا پنڈولیم بن کر ناصرف قید ہو گئے بلکہ منہ کے اندر سے ایسی آوازیں نکلنے لگیں جیسا کہ دن کے بارہ بج چکے ہیں۔
ڈاکٹر بھائی کے ارمان اوپر اڑنے کے تھے لیکن وہ کھائی کے اندر لٹک کر رہ گئے ، کچھ دیر تک جب ان کے ہوش و حواس بحال ہوئے تو انہوں نے کافی کوششیں کرڈالیں لیکن وہ وہاں سے نہ نکل سکے۔
تین دن تک الکمونیا کے باشندے مشرق مغرب شمال جنوب۔۔۔۔ دور دور تک ڈاکٹر بھائی کو تلاش کرتے رہے،آس پاس کی سرحدوں تک بھی پیغامات اور بندے دوڑا دئیے گئے کہ پتہ کریں کہ اڑتے اڑتے کہیں ڈاکٹر بھائی یورپ اور افریقہ کی طرف نہ نکل گئے ہوں۔
پھر ایسا ہوا کہ ہوائیں چلیں، بادل بنے اور موسلادھار بارش شروع ہوگئی،ڈاکٹر بھائی نے بارش کا پانی پیا تو ان کے اندر جان آگئی،خشک حلق تر ہوگیا۔۔۔۔
بارش کا پانی اسی کھڈے کے اندر بھرنے لگا ،پہلے ان کے پاؤں پھر ٹانگیں ،کمر اور سینے تک پانی آگیا تو وہ اوپر اٹھنے لگے،جب مزید پانی بھرا تو انہوں نے تیرتے ہوئے کنارے کی سطح کو پکڑلیا اور پھر وہاں سے ایسے نکلے کہ کیچڑ سے لت پت تھے۔
تین دن کی بھوک اور کیچڑ میں لیپڑے ہوئے ڈاکٹر بھائی کا حلیہ یکسر تبدیل ہوچکا تھا، جب وہ آبادی کی حدود میں داخل ہوئے تو لوگوں کی زبان سے سنا کہ "ان ہی کی گمشدگی پر ہی تبصرے ہورہے ہیں، وہ اس موسم میں ان کی خیریت کی دعائیں مانگ رہے تھے، اور ساتھ یہ بھی کہہ رہے تھے کہ ناجانے وہ امریکہ کی طرف نکل گئے ہیں یا افریقہ کی طرف"۔
اب ڈاکٹر بھائی کسی کو کیا بتاتے کہ وہ کون سے براعظم کی سیر کرکے لوٹ رہے ہیں۔

@Doctor @Silent Rose @SILENT.WALKER @Syed Waqas @Abu Dujana @Lovely Eyes @ناعمہ وقار
Previous thread
Next thread