سکول میں اگر یہ مضمون اردو کے پرچے میں شامل کر کے سارے کمرہ امتحان کو باجماعت اس کی املاح درست کرنے کی مشترکہ ذمہ داری سونپی جائے ۔ تو تصور کریں یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی تھتھا لکھے بھی تھتھا اور پرھے بھی تھتھا۔
مثلا: میلی جلابوں میں کیلے گھوس گئے تھے۔ میلی امی نے جلاب کے اندل ہاتھ دال کر تتول تتول کر سالے کیلے باہل نکال دیے۔
ترجمہ: میری جرابوں میں کیڑے گھس گئے تھے۔ میری امی نے جراب کے اندر ہاتھ ڈال کر ٹٹول ٹٹول کر سارے کیڑے باہر نکال دیے۔
اب اگر اس تھتھی زبان کا اردو ترجمہ یہاں نہ کیا جائے تو مائی کا لعل ہے کوئی جو سمجھ سکے کہ جرابوں میں کیڑے گھسے تھے، جلابوں (پیچش) میں کیلے (پھل) نہیں۔
اس سے ملتے جلتے حالات کا سامنا مجھ سمیت غلطی سے اس تھریڈ کا رخ کرنے والے بہت سے اراکین کو ہے۔
الکومونیا کی اخباری رپورٹر پشاور میں ایک تیلا نما لیڈر سے آپکے سمارٹ رہنے کا کیا راز ہے۔کہنے لگے نام نہی بتانا تو بتا دیتا ہوں کھانے کا موقع ہی نہیں ملتا،کئی ہفتے لنچ کئے بغیر گزر جاتے ہیں،لیڈر نے پتلی جسامت کی وجہ بتادی۔
نامی گرامی لیڈر نے اپنی پتلی جسامت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کھانے کا موقع ہی نہیں ملتا، گھر کا کھانا اور سبزی پسند ہے ، بھوک لگنے کے باوجود دن کو کھانے کا موقع نہیں ملتا اور کئی ہفتے لنچ کیے بغیر ہی گزر جاتے ہیں ، ویسے کھاناکم کھاناچاہیے تاکہ آپ کا نظام انہضام درست رہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اپنی کمزور صحت اور درازقدسے متعلق سوال کے جواب میںانھوں نے بتایاکہ سارادن عوام میں مصروفیت کی وجہ سے کھانے کا موقع نہیں ملتا، اگر موقع مل بھی جائے تو گوشت زیادہ نہیں کھاتے ، جوار کی روٹی پسند ہے ، شادیوں میں کھانے بھی نہیں کھاسکتا، مجھے بھی بھوک لگتی ہے مگر موقع نہیں ملتا۔اْنہوں نے کہاکہ دین میں بھی ہے کہ کھانا کم کھائیں ، زیادہ کھانے سے مشینری خراب ہوجاتی ہیں۔ چاکلیٹ اور مٹھائی شوق سے کھاتا ہوں۔دیکھیں الیکشن کے بعد لنچ شایئد باقاعدگی سے کھایا کروں۔