ایک دفعہ پھل لالہ لئیق شاہ کو بھی دئیے تھے۔

خربوزے کیا بھاؤہیں،ڈاکٹر بھائی نے ریڑھی بان سے پوچھاجو درویش بھائی تھے
باؤجی، اگر خود چن کر لیں گے تو 50 روپے کلو،نہیں تو میں 10 روپے کلو دوں گا لیکن چننے کا اختیار آپ کا نہیں ہوگا

۔
ڈاکٹر بھائی نے چند لمحے سوچ کر کہا، اچھا ٹھیک ہے آپ پانچ کلو دے دو

۔
درویش بھائی نے پانچ کلو خربوز تول کر پچاس روپے کے دے دئیے۔
رات افطاری کے بعد ڈاکٹر بھائی نے باری باری سب کی خوشبو سونگھی اور مسکرا تے ہوئے

ایک خربوز چھری سے کاٹ کر کھایاتوان کا منہ بن گیا

، خربوز پھیکا بے مزہ تھا۔
ڈاکٹر بھائی نے دوسرا خربوز کاٹاتووہ بھی پہلے جیسا نکلا،باری باری بقیہ تین بھی کاٹ کر چکھے تو تمام کو پہلے خربوز سے بڑھ کر بے مزہ اور پھیکا پایا


۔
ڈاکٹربھائی نے فریج سے پانی کی بوتل نکال کر پانی پیا اور بقیہ بوتل کا پانی سر پر الٹ دیا ،ٹھنڈے پانی نے ان کے دماغ کو 50 روپے کا صدمہ بھلانے میں کچھ مدددے کر سوچنے کے قابل بھی بنادیا

۔
ڈاکٹر بھائی نے خربوزوں کو اچھی طرح کاٹ کرچھلکے الگ کیے اور درمیانے سائز کی قاشیں ٹرے میں سجا دیں، پھر انہوں نے کچن سے تھوڑی سی چینی لے کر لنگری میں پیسی اور اس کا پاؤڈر قاشوں پہ چھڑک کر مکس کرکے ٹرے کو کپڑے سے ڈھک دیا۔
ڈاکٹر بھائی ٹرے اٹھائے لالہ لئیق شاہ کے پاس آئے اورکہا،ان کے لیے خربوز لائے ہیں، لالہ لئیق شاہ ڈاکٹر بھائی کے تحفے سے بہت خوش ہوئے

۔۔۔
گھر آکر لالہ لئیق شاہ نے خربوزوں کو دیکھاتو چپچپاہٹ کا احساس ہوا

،انہوں نے ٹرے سمیت خربوزوں کو پانی سے دھویاتو چینی جو پانی بن چکی تھی دھل گئی اور پھر ایک قاش اٹھاکر لالہ لئیق شاہ نے کھائی تو وہ سخت بے مزہ پھیکی تھی

۔
لالہ لئیق شاہ نے غصے میں

خربوز کی قاشوں کو مسل ڈالا۔۔پھر کچھ سوچتے ہوئے مسکرا

کر کچن میں گیا اور گودے میں سرخ مرچیں ڈال کر اچھی طرح گودے کو لال سرخ کرکے فرج میں رکھ دیا۔
اگلے روز لالہ لئیق شاہ بازار سے ایک تربوز لے کر آیا، انہوں نے تربوز کو درمیان سے کاٹ کر چمچ سے سارا گودانکالا اور فریج میں خربوزوں کے گودے کی ٹرے جس میں لال سرخ مرچ شامل تھیں کو تربوزکے دونوں کھوپروں کے اندر بھر کر کتابوں کو جوڑنے والی خشک گوندکے پاؤڈر سے گیلے تربوز کے کھوپروں پر ملاتاکہ دونوں حصے آپس میں جڑ کر جدا نہ ہوں

۔
رات تک تربوز اچھی طرح جڑ چکاتھا، افطاری کے بعد لالہ لئیق شاہ ڈاکٹر بھائی کے ہاں گیا اور انہیں ہدیہ پیش کیا

، ڈاکٹر بھائی تربوز پا کر بہت خوش ہوئے

۔۔۔ایک
خوشی ہدیہ کی اور دوسری پچاس روپے "کام"میں آجانےکی
خوشی تھی

۔۔۔۔
ڈاکٹر بھائی کا تحفہ اور لالہ لئیق شاہ کی واپسی