PakArt UrduLover
Thread Starter

in memoriam 1961-2020، May his soul rest in peace


Charismatic
Designer
Expert
Writer
Popular
ITD Observer
ITD Solo Person
ITD Fan Fictionest
ITD Well Wishir
ITD Intrinsic Person
Persistent Person
ITD Supporter
Top Threads Starter
- Joined
- May 9, 2018
- Local time
- 4:51 AM
- Threads
- 1,354
- Messages
- 7,658
- Reaction score
- 6,966
- Points
- 1,508
- Location
- Manchester U.K
- Gold Coins
- 120.63



درود شریف دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ بھی بنتا ہے، ہم جو بھی دعا اللہ تعالیٰ سے مانگتے ہیں تو اس سے دعا قبول ہوتی ہے
فرخندہ شاہد۔ ریاض
اللہ جل شانہ کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس کی ذات پاک نے ہمیں اپنے حبیب محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا امتی بنایا اور ہمارے دلوں کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی غلامی کا شرف بخشا۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں سلسلہ نسبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منسلک فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے آخری نبیؐ ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت آج ہم اور آپ مسلمان ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی بدولت دین اسلام دنیا میں پھیلا تو بحیثیت امتی ہر مسلمان کا یہ دینی اور ایمانی فریضہ ہے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کثرت سے درود و سلام بھیجیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو درود و سلام کا تحفہ پیش کریں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود و سلام کی فضیلت اور اہمیت تو اتنی زیادہ ہے کہ اللہ تعالیٰ خود قرآن پاک میں فرماتے ہیں: "اللہ اور اس کے فرشتے درود و سلام بھیجتے ہیں آپ ﷺپر تو اے ایمان والو تم بھی آپﷺ پر درود بھیجو۔"(الاحزاب56)۔
چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ اللہ تبارک وتعالیٰ کس طرح سے قرآن پاک میں دعوت دے رہے ہیں کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھیں اور یہ بات ہم اور آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور ایک مکمل ہدایت ہے اور اس میں تمام احکامات بنی نوع انسان کیلئے محفوظ کر لیے گئے ہیں اور کہیں پر بھی فرشتوں کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے کوئی چیز بیان نہیں کی لیکن اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُس مرتبہ اور منزلت کو بیان کیا ہے جو آسمانوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ فرشتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمتیں بھیجتے ہیں اور فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بلندی اور درجات کی دعا کرتے ہیں اور اسکے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوٰۃ و سلام بھیجیں تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں علوی اور سفلی دونوں عالم متحد ہو جائیں۔ آیت بالا میں اللہ تعالیٰ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات کر رہے ہیں۔ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رتبہ بتا رہے ہیں کیونکہ محبوب کی جو شان ہے وہ اللہ رب العزت سے زیادہ کوئی نہیں جانتا اور اسی طرح قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! ہم نے آپکے ذکر کو بلند کردیا۔ اے میرے محبوب !میں اور فرشتے آپ( صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیج رہے ہیں اور انسانوں کو بھی یہ حکم دے دیا اور اپنے بندوں کو تاکید کی کہ اگر راہ راست پر رہنا چاہتے ہو اور میری محبت پانا چاہتے ہو تو اُس ذکر پر آجاؤ جو میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں لہذا درود شریف پڑھنے والا ہر مسلمان اس ذکر میں شامل ہو جاتا ہے جو ذکر اللہ تعالیٰ اور ملائک فرما رہے ہیں۔ بے شک جتنا پیار میرا رب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کرتا ہے کوئی کر ہی نہیں سکتا اسی لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ہر مومن کو یہ تاکید فرما دی ہے کیونکہ یہ ذکر میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں اس لئے اے ایمان والوتم بھی اس میں شامل ہو جاؤ ۔
درود شریف پڑھنے کے فضائل تو بے شمار ہیں جن کے بیان کیلئے زندگی کافی نہیں۔ آپ جتنی نمازیں پڑھ لیںج روزے رکھ لیں، حج زکوٰ تمام نیک اعمال و احکامات جو ہم کر رہے ہیں وہ سب ہم اللہ تبارک وتعالیٰ کیلئے کر رہے ہیں یہ تمام اعمال بھی اللہ تعالیٰ قبول فرمانے والا ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجنا ایک ایسا عمل ہے جو صرف ہونٹ ہلانے سے بھی قبول ہو جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ذکر ہے جو کبھی رد نہیں ہوتا ،اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہوتا ہے ۔باقی جو بھی عبادات کی جاتی ہیں ان کے بارے میں ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ مقبول ہے کہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ تم ایک نیکی کرتے ہو تو ہم تمہیں اس کا 10 گنا اجر دیتے ہیں تو درود شریف پڑھنا تو ایک نیکی ہے اوراس سے بڑی نیکی کیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر 10 رحمتیں نازل فرمائے گا۔"( صحیح مسلم و بخاری)۔
درود شریف دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ ہم جو بھی دعا اللہ تعالیٰ سے مانگتے ہیں تو اس سے دعا قبول ہوتی ہے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی
اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے۔دعا اس وقت تک زمین اور آسمان کے درمیان معلق رہتی ہے جب تک اس کے ساتھ درود شریف نہ ہو( ترمذی) ۔
یہ ادب بھی ہے اور دعاؤں کی مقبولیت کا ذریعہ بھی۔
حضرت عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شریک تھے ۔میں دعا کیلئے بیٹھا تو پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا اور پھر اپنے لئے دعا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" اس طرح اللہ سے مانگو گے تو دیئے جاؤ گے۔"( صحیح مسلم صحیح بخاری)۔
یہی اصل طریقہ ہے دعا مانگنے کا۔ اس طرح دعائیں رد نہیں ہوتیں اور اللہ کی10 رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا :
"جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود بھیجتا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ کے فرشتے اس وقت تک اس کے لئے دعائے رحمت کرتے رہتے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ کی10 رحمتیں نازل ہوتی ہیں وہاں فرشتے بھی دعائے رحمت شروع کردیتے ہیں۔"( ترمذی)۔
اب یہ ہم پرانحصار ہے کہ ہم درود شریف کتنا کم اور کتنا زیادہ پڑھیں۔
مسند احمد کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :
"جس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک بار درود بھیجا اللہ اور اس کے فرشتے اس پر70 مرتبہ دعا اور رحمت بھیجتے ہیں"۔
طبرانی کی حدیث ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"قیامت کے دن مجھ سے سب سے زیادہ نزدیک وہ لوگ ہونگے جو مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجتے ہیں۔"
درود شریف پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جو ایک مرتبہ درود پڑھے گا اس کے10 گناہ معاف10 درجے بلند اور اس پر 10رحمتیں نازل ہوں گی( صحیح مسلم صحیح بخاری)۔
چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ اللہ تبارک وتعالیٰ کس طرح سے قرآن پاک میں دعوت دے رہے ہیں کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھیں اور یہ بات ہم اور آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرآن حکیم اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور ایک مکمل ہدایت ہے اور اس میں تمام احکامات بنی نوع انسان کیلئے محفوظ کر لیے گئے ہیں اور کہیں پر بھی فرشتوں کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے کوئی چیز بیان نہیں کی لیکن اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُس مرتبہ اور منزلت کو بیان کیا ہے جو آسمانوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حاصل ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ فرشتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر رحمتیں بھیجتے ہیں اور فرشتے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بلندی اور درجات کی دعا کرتے ہیں اور اسکے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کو حکم دیا کہ وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر صلوٰۃ و سلام بھیجیں تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں علوی اور سفلی دونوں عالم متحد ہو جائیں۔ آیت بالا میں اللہ تعالیٰ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات کر رہے ہیں۔ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رتبہ بتا رہے ہیں کیونکہ محبوب کی جو شان ہے وہ اللہ رب العزت سے زیادہ کوئی نہیں جانتا اور اسی طرح قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم! ہم نے آپکے ذکر کو بلند کردیا۔ اے میرے محبوب !میں اور فرشتے آپ( صلی اللہ علیہ وسلم) پر درود بھیج رہے ہیں اور انسانوں کو بھی یہ حکم دے دیا اور اپنے بندوں کو تاکید کی کہ اگر راہ راست پر رہنا چاہتے ہو اور میری محبت پانا چاہتے ہو تو اُس ذکر پر آجاؤ جو میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں لہذا درود شریف پڑھنے والا ہر مسلمان اس ذکر میں شامل ہو جاتا ہے جو ذکر اللہ تعالیٰ اور ملائک فرما رہے ہیں۔ بے شک جتنا پیار میرا رب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کرتا ہے کوئی کر ہی نہیں سکتا اسی لئے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ہر مومن کو یہ تاکید فرما دی ہے کیونکہ یہ ذکر میں اور میرے فرشتے کر رہے ہیں اس لئے اے ایمان والوتم بھی اس میں شامل ہو جاؤ ۔
درود شریف پڑھنے کے فضائل تو بے شمار ہیں جن کے بیان کیلئے زندگی کافی نہیں۔ آپ جتنی نمازیں پڑھ لیںج روزے رکھ لیں، حج زکوٰ تمام نیک اعمال و احکامات جو ہم کر رہے ہیں وہ سب ہم اللہ تبارک وتعالیٰ کیلئے کر رہے ہیں یہ تمام اعمال بھی اللہ تعالیٰ قبول فرمانے والا ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف بھیجنا ایک ایسا عمل ہے جو صرف ہونٹ ہلانے سے بھی قبول ہو جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا ذکر ہے جو کبھی رد نہیں ہوتا ،اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں قبول ہوتا ہے ۔باقی جو بھی عبادات کی جاتی ہیں ان کے بارے میں ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ مقبول ہے کہ نہیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ تم ایک نیکی کرتے ہو تو ہم تمہیں اس کا 10 گنا اجر دیتے ہیں تو درود شریف پڑھنا تو ایک نیکی ہے اوراس سے بڑی نیکی کیا ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اس پر 10 رحمتیں نازل فرمائے گا۔"( صحیح مسلم و بخاری)۔
درود شریف دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ ہم جو بھی دعا اللہ تعالیٰ سے مانگتے ہیں تو اس سے دعا قبول ہوتی ہے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی
اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ہے۔دعا اس وقت تک زمین اور آسمان کے درمیان معلق رہتی ہے جب تک اس کے ساتھ درود شریف نہ ہو( ترمذی) ۔
یہ ادب بھی ہے اور دعاؤں کی مقبولیت کا ذریعہ بھی۔
حضرت عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں کہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی شریک تھے ۔میں دعا کیلئے بیٹھا تو پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود بھیجا اور پھر اپنے لئے دعا کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
" اس طرح اللہ سے مانگو گے تو دیئے جاؤ گے۔"( صحیح مسلم صحیح بخاری)۔
یہی اصل طریقہ ہے دعا مانگنے کا۔ اس طرح دعائیں رد نہیں ہوتیں اور اللہ کی10 رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا :
"جب تک کوئی مسلمان مجھ پر درود بھیجتا رہتا ہے، اللہ تعالیٰ کے فرشتے اس وقت تک اس کے لئے دعائے رحمت کرتے رہتے ہیں جہاں اللہ تعالیٰ کی10 رحمتیں نازل ہوتی ہیں وہاں فرشتے بھی دعائے رحمت شروع کردیتے ہیں۔"( ترمذی)۔
اب یہ ہم پرانحصار ہے کہ ہم درود شریف کتنا کم اور کتنا زیادہ پڑھیں۔
مسند احمد کی روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :
"جس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک بار درود بھیجا اللہ اور اس کے فرشتے اس پر70 مرتبہ دعا اور رحمت بھیجتے ہیں"۔
طبرانی کی حدیث ہے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"قیامت کے دن مجھ سے سب سے زیادہ نزدیک وہ لوگ ہونگے جو مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجتے ہیں۔"
درود شریف پڑھنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جو ایک مرتبہ درود پڑھے گا اس کے10 گناہ معاف10 درجے بلند اور اس پر 10رحمتیں نازل ہوں گی( صحیح مسلم صحیح بخاری)۔
Previous thread
Next thread