- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 2:20 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 595
- Reaction score
- 974
- Points
- 460
- Gold Coins
- 428.14

اس غزل میں "قافیہ" ، ردیف اور لفظ "میں" کی تکرار کو چھوڑکر باقی تکرار سے بچنے کی ممکن حد تک کوشش کی گئی ہے یہاں تک کہ ہم معنی الفاظ کی جگہ بھی مترادفات استعمال کیے گئے ہیں ۔ غزل ملاحظہ کیجیے اور اپنی پیاری آراء سے مجھ طالب علم کو آگاہ ضرور کیجیے ۔
جو حقیقت تھی وہ بیان کردی
جو ظلمت تھی وہ نسیان کردی
کذب سے بچ کر زیست میں
جو صداقت تھی وہ اعلان کردی
ثبوت کے خواہ کے لیے کلام میں
جو دلالت تھی وہ برہان کردی
لفظوں پرمیرے جینےکی تعمیر
جو عمارت تھی وہ ویران کردی
محتاجِ یکجائی-موتیاں لڑی میں-
جو وحدت تھی وہ یک جان کردی
لاکھ دوڑ دھوپ کے بعدحاصل
جو اجرت تھی وہ قربان کردی
اپنی سعی سے اپنے بخرے کی
جو برکت تھی وہ جہان کردی
اشعار سے گفتار میں سلیقے کی
جو حسرت تھی وہ ارمان کردی
جہل سے جدل میں برتری کی
جوعلت تھی وہ بطلان کردی
گرچہ ادب میں اس نے لکھا
جو رحمت تھی وہ باران کردی
لفظ و نظم کی مبحث میں مقصود
جو حلاوت تھی وہ بزبان کردی
بزم سخن یاراں میں قول مطلوب
جو کہاوت تھی وہ فرمان کردی
مخاصمت میں بھی حق گوئی کی
جو شناخت تھی وہ فرقان کردی
اس غزل میں ادب سے افضل کو
جو نسبت تھی وہ تبیان کردی
جو حقیقت تھی وہ بیان کردی
جو ظلمت تھی وہ نسیان کردی
کذب سے بچ کر زیست میں
جو صداقت تھی وہ اعلان کردی
ثبوت کے خواہ کے لیے کلام میں
جو دلالت تھی وہ برہان کردی
لفظوں پرمیرے جینےکی تعمیر
جو عمارت تھی وہ ویران کردی
محتاجِ یکجائی-موتیاں لڑی میں-
جو وحدت تھی وہ یک جان کردی
لاکھ دوڑ دھوپ کے بعدحاصل
جو اجرت تھی وہ قربان کردی
اپنی سعی سے اپنے بخرے کی
جو برکت تھی وہ جہان کردی
اشعار سے گفتار میں سلیقے کی
جو حسرت تھی وہ ارمان کردی
جہل سے جدل میں برتری کی
جوعلت تھی وہ بطلان کردی
گرچہ ادب میں اس نے لکھا
جو رحمت تھی وہ باران کردی
لفظ و نظم کی مبحث میں مقصود
جو حلاوت تھی وہ بزبان کردی
بزم سخن یاراں میں قول مطلوب
جو کہاوت تھی وہ فرمان کردی
مخاصمت میں بھی حق گوئی کی
جو شناخت تھی وہ فرقان کردی
اس غزل میں ادب سے افضل کو
جو نسبت تھی وہ تبیان کردی
Previous thread
Next thread