- Joined
- May 5, 2018
- Local time
- 5:42 AM
- Threads
- 194
- Messages
- 5,191
- Reaction score
- 6,728
- Points
- 1,235
- Location
- آئی ٹی درسگاہ
- Gold Coins
- 1,426.13

مشہور برانڈ کے موبائل اسٹور میں داخل ہونے کے بعد کھجل سائیں نے اِدھر اُدھر نظریں دوڑائیں لیکن اس کے حلیہ کو دیکھ کر کسی بھی سیلز مین نے اس کی طرف توجہ نہ دی تو اس نے اسٹور کے مرکزی پوائنٹ پہ کھڑے ہوکر نہایت سکون سے اپنی دھوتی کے اندر اڑسا ہوا آئی فون ایکس نکالا اور ریکارڈ شدہ آڈیو پیغام سننے لگا۔۔۔یہ دیکھ کر ویلے کھڑے سیلزمین مرعوبیت سے کھجل سائیں کو کوئی موٹی آسامی سمجھ کرلپکے ،خوش آمدید سر! آئیے اس طرف آئی پیڈ ،وہاں میک بک، اور بائیں طرف آئی فون اور ایسسیریز ہیں ،آپ آرام سے دیکھئے۔۔۔۔
نوٹ؛۔کھجل سائیں نے دھوتی پہننے والے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا واٹر پروف فون المونیم کے چپٹے بکس میں رکھیں جس کے اندر برف یا اس کا پانی ہو ،فون اور بکس ٹھنڈارہے گا تو بکس دھوتی والوں کو اس میں اڑس کر فرحت و تازگی دے گا ،باری باری بکس کی جگہ تبدیل کرتے رہیں تاکہ بکس گھوم کر پہلے والی جگہ پر آجائے۔



نوشہرہ میں رہنے والوں کو اس مشورے پر چھٹی والے دن عمل کرناچائیے
کھجل سائیں کی نفی پر سیلزمین نے سوال پوچھا"تو ہم آپ کی کیا مدد کرسکتے ہیں؟" کھجل سائیں نے کہا،بالک!ہمیں ایک ایسا
فون چائیے جس میں ائیرکنڈیشن لگاہو۔
یہ عجیب فرمائش سن کر اسٹاف ششدرہ رہ گئے
انہوں نےکھجل سائیں کی پراسرار ناسمجھ آنے والی شخصیت کے پیش نظر اپنے سپر وائزر کو بلالیا۔۔۔۔
سر !ہمارے پاس ایسا کوئی فون ہے نہ ہی کبھی سنا کہ اس قسم کا ایجاد ہوا
۔ سپر وائزر نے ادب سے جواب دیا۔
دیکھ بالک! اگر کمپنی ایسا فون بناکر دے جس میں چھوٹا سا ٹھنڈا ٹھار کرنے والا ائیر کنڈیشن لگاہوتوکھجل تیری ی ی (کھجل سائیں نے لفظ تیری پر ایسا زور دیاجیسا کہ وہ گالی نکال کر اب اس کا گریبان پکڑے گا
لیکن کھجل سائیں نے کہا )۔۔۔۔۔کمپنی کو منہ مانگا پیسہ دے گا
۔۔۔


کھجل سائیں نے تیزی سے ہاتھ میں پکڑے آئی فون ایکس پر اس کو ایک نقشہ دیکھایا، اور انگلی کی مدد سے ایسے کہنےلگاجیساکہ وہ آرڈر دینےآیاہے،کھجل سائیں کہہ رہاتھا کہ ائیرکنڈیشن کی ہوا کہاں کہاں سے خارج ہونی چائیے اور خیال رہے کہ فون زیادہ وزنی بھی نہ ہو، اور کم زیادہ کا بٹن بھی لگاہو۔۔۔۔
سپر وائزر نے ایک مرتبہ پھر سےمعذرت کی کہ ایسا فون آج تک ایجاد نہیں ہوا۔۔۔لیکن کھجل سائیں آرڈر پر اصرار کرنے لگا۔
سپر وائزر نے سر کھجاتے ہوئے پوچھا، سر !آپ ائیر کنڈیشن والے ماڈل فون کو استعمال کہاں کریں گے
؟
یہ سوال سن کر کھجل سائیں تھوڑا سا مسکرایا ،جیسے سپر وائزر نرااحمق ہے۔
۔۔
اوئے بالک!تم لوگوں نے یہ فون سردیوں کے لیےایجاد کیاہے ؟
بالکل نہیں سر!سپر وائزر نے جواب دیا
تو پھر۔۔۔۔کھجل سائیں بھنائے ہوئے لہجے میں کہنے لگا، استعمال کرنے سے تو ویسے بھی یہ گرم ہوجاتے ہیں،اوپر سےشدید گرمی ہاتھ میں پکڑیں یا جیبوں میں ڈالیں الغرض جب بھی باہر نکالیں پسینے سے ترہوتاہے، اب کھجل نے سوچا ہے کہ فون کے اندر ائیر کنڈیشن ہوناچائیے تاکہ یہ دھوتی کے اندر سامنے ہو یا پیچھے ، ٹھنڈا تو رکھےگا۔۔
۔۔۔

سپر وائزر کھجل سائیں کے قدموں میں گر کرکہنے لگا،ہمیں معاف کردیں ایسا کوئی فون ہماری کمپنی نہیں بناتی ،بہتر ہے کہ آپ کسی ائیر کنڈیشن بنانے والی فیکٹری میں جائیں اور اس فون کے ناپ کا ائیر کنڈیشن کیس تیار کروالیں۔۔۔ لیکن کھجل سائیں آرڈر پر اصرار کرنے لگا۔۔۔سپر وائزر بری طرح گھبراگیااور روکر کہنے
لگاکہ وہ یہاں سے چلیں جائیں ورنہ اس کی نوکری ختم ہوجائے گی۔
کھجل سائیں وہاں سے ایسے نکلاجیسے اس کا مقصد پورا ہوچکاہے۔
نوٹ؛۔کھجل سائیں نے دھوتی پہننے والے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنا واٹر پروف فون المونیم کے چپٹے بکس میں رکھیں جس کے اندر برف یا اس کا پانی ہو ،فون اور بکس ٹھنڈارہے گا تو بکس دھوتی والوں کو اس میں اڑس کر فرحت و تازگی دے گا ،باری باری بکس کی جگہ تبدیل کرتے رہیں تاکہ بکس گھوم کر پہلے والی جگہ پر آجائے۔



نوشہرہ میں رہنے والوں کو اس مشورے پر چھٹی والے دن عمل کرناچائیے
۔
Previous thread
Next thread