Lovely Eyes
Thread Starter
⭐⭐⭐⭐⭐⭐
Staff member
Charismatic
Expert
Writer
Popular
Emerging
Fantabulous
The Iron Lady
- Joined
- Apr 28, 2018
- Local time
- 9:32 PM
- Threads
- 303
- Messages
- 1,215
- Reaction score
- 1,945
- Points
- 803
- Gold Coins
- 2,523.18

آپ نے یہ جملہ تو اکثرو بیشتر ضرور سُنا ہی ہوگا کہ ’’ نوکر کی تے نخرہ کی ‘‘پنجابی زبان کے اِس محاورہ کا سلیس اُردو میں ترجمہ یہ بنتا ہے کہ ’’جب نوکری ہی کرنی ہے تو بھر نخرے کیا کرنے ‘‘ یعنی نوکری کرنے والے نخرے نہیں کیا کرتے۔ لیکن ضروری نہیں ہے کہ دنیا بھر میں ہر شخص ملازمت کے بارے میں یہی رائے رکھتا ہو۔
ہماری اِس عجیب و غریب دنیا میں حسنِ اتفاق سے کئی ایک ایسی ملازمتیں بھی پائی جاتی ہیں جن میں ملازم کے کام پر نظر رکھنے کے بجائے اُلٹا ملازمین کے’’ناز نخرے‘‘ نہ صرف پورے اہتمام کے ساتھ اُٹھائے جاتے ہیں بلکہ اُن کے ’’نخروں‘‘ کے عوض ملازمین کو اچھی خاصی تنخواہ کے ساتھ ساتھ دیگر پُرکشش مراعات کی بھی ادائیگی کی جاتی ہے۔ ایسی ہی چند نازنخروں سے بھرپور ملازمتوں کا چنیدہ اور منتخب احوال پیشِ خدمت ہے۔
نت نئے فیشن کی شائق خواتین کے لیے اِس سے اچھی ملازمت ہو ہی نہیں سکتی۔ بالکل اِس زبان زدِعام محاورے کے مصداق کہ ’’ہینگ لگے نہ پھٹکری رنگ بھی چوکھا آئے۔‘‘ سچی بات ہے کہ اگر صرف اپنے ناخنوں پر نیل پالش لگانے کے بدلے سالانہ 35 ہزار برطانوی پاؤنڈ (تقریباً63 لاکھ26 ہزار پاکستانی روپے ) کی ملازمت مل رہی ہو تو کون سی ایسی خاتون ہے جو یہ ملازمت کرنا نہ چاہے گی۔
Nailbox نامی کمپنی جو ناخن پالش بنانے والی دنیا کی ایک مایہ ناز کمپنی ہے، نے جون 2015 میں اِس انوکھی ملازمت کی پیشکش ایک اشتہار کی صورت میں کی تھی۔ ملازمت کا اشتہار کچھ یوں تھا کہ ’’Nailbox‘‘ کمپنی نیل پالش ڈلیوری کا کام کرتی ہے اور اسے نیل پالش ٹیسٹ کرنے کے لیے ایک مستقل ملازم کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اپنی موجودہ ملازمت سے بیزار ہیں یا اپنے ناخنوں کو نیل پالش سے سجانے کے ساتھ ساتھ مفت ملنے والے دیگر تحائف بھی لینا چاہتی ہیں تو 35 ہزار پاؤنڈ کی ملازمت آپ کی منتظر ہے۔
ملازمت کی درخواست میں 100 یا اس سے کم الفاظ میں یہ وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ آخر آپ ہی اس دل کش ملازمت کے لیے بہترین انتخاب کیوں ہیں۔ منتخب امیدوار کو ہر ماہ 50 عدد نیل پالشز اور دیگر میک اپ کا سامان اس کے گھر پر پہنچایا جائے گا جسے استعمال کر کے اس کی رپورٹ تیار کرنا ہو گی۔ ملازمت قبول کرنے والے کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ نیل پالش کی ٹیسٹنگ کے دوران کوئی گھریلو کام کاج خصوصاً برتن یا کپڑے دھونے اور گھر کی صاف ستھرائی جیسے کام نہ کرے تا کہ نیل پالش کو ان کاموں سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔‘‘ کمپنی کی طرف سے ملازمت کا اشتہار سامنے آتے ہی آسان نوکری کے متلاشی دیوانے ہو گئے تھے اور کمپنی کو دیکھتے ہی دیکھے65 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوگئیں۔
کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر نکولس وٹمور نے امیدواروں کے جوش و خروش کے بارے میں بات کرتے ہوئے کمپنی کے آفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’’اگرچہ انہیں پہلے ہی سے معلوم تھا کی یہ پیشکش عوام میں کافی مقبول ہو گی کیوںکہ اس میں اچھی تنخواہ کے ساتھ مفت نیل پالش اور ڈھیروں دیگر تحائف کی پیشکش بھی کی جا رہی ہے لیکن بہرحال انہیں یہ اندازہ بالکل بھی نہیں تھا کہ اس قدر زیادہ درخواستیں آئیں گی۔‘‘ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس ملازمت کے حصول کے لیے کمپنی کو یونان، برازیل، امریکا اور افریقی اور ایشیائی ممالک سے بھی درخواستیں موصول ہو ئی تھیں، باوجود اِس کے کہ کمپنی اپنے اشتہار میں صاف صاف واضح کرچکی تھی کہ درخواست گزاروں کا برطانیہ میں مقیم ہونا ضروری ہے۔
عموماً دفاتر میں ملازمین کے لیے لنچ بریک کے علاوہ کھانا، پینا ایک معیوب کام سمجھا جاتاہے لیکن اِس کے باجود ہر دفتر میں ایک دو ملازم ایسے ضرور موجود ہوتے ہیں جو ہمہ وقت دفتر میں کچھ نہ کچھ تناول فرماتے ہی رہتے ہیں۔ اپنی اِس عادت کی بنا پر انہیں سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے مگر یہ کسی بات کی پروا نہیں کرتے کیوں کہ اِن کا ماننا ہوتا ہے کہ وہ کھائے پیے بغیر کوئی ڈھنگ کا کام نہیں کرسکتے۔
ایسے ہی پیٹو حضرات کی دل چسپی کے لیے ہم بتائے دیتے ہیں کہ دنیا بھر میں وقتاً فوقتاً ایسی ملازمتیں بھی مشتہر ہوتی رہتی ہیں جو آپ سے ماہانہ تنخواہ کے عوض صرف کھانے پینے کی توقع ہی رکھتی ہیں۔ ایسی ہی ایک امریکی کمپنی رونلڈ ریپ بھی ہے جو ہر سال باقاعدگی کے ساتھ ایک بہت ہی دل چسپ ملازمت کا اعلان کرتی ہے ۔
اِس ملازمت میں کام یاب ہونے والے ملازم کو کرنا بس یہ ہوتا ہے کہ پورے ملک میں سفر کر کے باربی کیو کھانا یا چکھنا ہوتا ہے۔ اِس کام کے عوض بطور تنخواہ 13 لاکھ روپے پاکستانی دیے جاتے ہیں۔ معروف امریکی جریدے یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق امریکا کی مشہور کمپنی رونلڈ ریپ نے اِس منفرد ملازمت کے لیے کچھ عرصہ پہلے جو اشتہار دیا تھا، وہ کچھ یوں تھا کہ ’’رونلڈ ریپ کمپنی کو چیف گِرلِنگ آفیسر (سی جی او) کی فوری ضرورت ہے۔ کمپنی کا اِس افسر کو پورے امریکا میں گھوم کر مشہور ریستورانوں کے باربی کیو کھانا یاچکھنا ہوں گے اور ان کے بارے میں اپنی رائے دینا ہوگی۔ ملازمت کا دورانیہ صرف دو ہفتے پر محیط ہوگا۔
جس میں کھانے اور سفر کے تمام اخراجات کمپنی برداشت کرے گی اور تنخواہ کے طور پر دس ہزار ڈالر بھی ادا کیے جائیں گے۔ اس طرح سی جی او کا بنیادی ذمہ داری صرف شہر شہر گھومنا پھرنا اور کھانا پینا ہوگا۔ اس ملازمت کے حصول کے لیے امیدواروں پر لازم ہے کہ وہ 100 الفاظ میں خود کو اس ملازمت کا اہل ترین فرد ثابت کریں اور ساتھ ہی بہترین بار بی کیو کی تصویریں اور طریقے بھی فراہم کریں۔‘‘
ہماری اِس عجیب و غریب دنیا میں حسنِ اتفاق سے کئی ایک ایسی ملازمتیں بھی پائی جاتی ہیں جن میں ملازم کے کام پر نظر رکھنے کے بجائے اُلٹا ملازمین کے’’ناز نخرے‘‘ نہ صرف پورے اہتمام کے ساتھ اُٹھائے جاتے ہیں بلکہ اُن کے ’’نخروں‘‘ کے عوض ملازمین کو اچھی خاصی تنخواہ کے ساتھ ساتھ دیگر پُرکشش مراعات کی بھی ادائیگی کی جاتی ہے۔ ایسی ہی چند نازنخروں سے بھرپور ملازمتوں کا چنیدہ اور منتخب احوال پیشِ خدمت ہے۔
نت نئے فیشن کی شائق خواتین کے لیے اِس سے اچھی ملازمت ہو ہی نہیں سکتی۔ بالکل اِس زبان زدِعام محاورے کے مصداق کہ ’’ہینگ لگے نہ پھٹکری رنگ بھی چوکھا آئے۔‘‘ سچی بات ہے کہ اگر صرف اپنے ناخنوں پر نیل پالش لگانے کے بدلے سالانہ 35 ہزار برطانوی پاؤنڈ (تقریباً63 لاکھ26 ہزار پاکستانی روپے ) کی ملازمت مل رہی ہو تو کون سی ایسی خاتون ہے جو یہ ملازمت کرنا نہ چاہے گی۔
Nailbox نامی کمپنی جو ناخن پالش بنانے والی دنیا کی ایک مایہ ناز کمپنی ہے، نے جون 2015 میں اِس انوکھی ملازمت کی پیشکش ایک اشتہار کی صورت میں کی تھی۔ ملازمت کا اشتہار کچھ یوں تھا کہ ’’Nailbox‘‘ کمپنی نیل پالش ڈلیوری کا کام کرتی ہے اور اسے نیل پالش ٹیسٹ کرنے کے لیے ایک مستقل ملازم کی ضرورت ہے۔ اگر آپ اپنی موجودہ ملازمت سے بیزار ہیں یا اپنے ناخنوں کو نیل پالش سے سجانے کے ساتھ ساتھ مفت ملنے والے دیگر تحائف بھی لینا چاہتی ہیں تو 35 ہزار پاؤنڈ کی ملازمت آپ کی منتظر ہے۔
ملازمت کی درخواست میں 100 یا اس سے کم الفاظ میں یہ وضاحت کرنا بھی ضروری ہے کہ آخر آپ ہی اس دل کش ملازمت کے لیے بہترین انتخاب کیوں ہیں۔ منتخب امیدوار کو ہر ماہ 50 عدد نیل پالشز اور دیگر میک اپ کا سامان اس کے گھر پر پہنچایا جائے گا جسے استعمال کر کے اس کی رپورٹ تیار کرنا ہو گی۔ ملازمت قبول کرنے والے کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ نیل پالش کی ٹیسٹنگ کے دوران کوئی گھریلو کام کاج خصوصاً برتن یا کپڑے دھونے اور گھر کی صاف ستھرائی جیسے کام نہ کرے تا کہ نیل پالش کو ان کاموں سے کوئی نقصان نہ پہنچے۔‘‘ کمپنی کی طرف سے ملازمت کا اشتہار سامنے آتے ہی آسان نوکری کے متلاشی دیوانے ہو گئے تھے اور کمپنی کو دیکھتے ہی دیکھے65 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوگئیں۔
کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر نکولس وٹمور نے امیدواروں کے جوش و خروش کے بارے میں بات کرتے ہوئے کمپنی کے آفیشل ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ’’اگرچہ انہیں پہلے ہی سے معلوم تھا کی یہ پیشکش عوام میں کافی مقبول ہو گی کیوںکہ اس میں اچھی تنخواہ کے ساتھ مفت نیل پالش اور ڈھیروں دیگر تحائف کی پیشکش بھی کی جا رہی ہے لیکن بہرحال انہیں یہ اندازہ بالکل بھی نہیں تھا کہ اس قدر زیادہ درخواستیں آئیں گی۔‘‘ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس ملازمت کے حصول کے لیے کمپنی کو یونان، برازیل، امریکا اور افریقی اور ایشیائی ممالک سے بھی درخواستیں موصول ہو ئی تھیں، باوجود اِس کے کہ کمپنی اپنے اشتہار میں صاف صاف واضح کرچکی تھی کہ درخواست گزاروں کا برطانیہ میں مقیم ہونا ضروری ہے۔
عموماً دفاتر میں ملازمین کے لیے لنچ بریک کے علاوہ کھانا، پینا ایک معیوب کام سمجھا جاتاہے لیکن اِس کے باجود ہر دفتر میں ایک دو ملازم ایسے ضرور موجود ہوتے ہیں جو ہمہ وقت دفتر میں کچھ نہ کچھ تناول فرماتے ہی رہتے ہیں۔ اپنی اِس عادت کی بنا پر انہیں سخت تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے مگر یہ کسی بات کی پروا نہیں کرتے کیوں کہ اِن کا ماننا ہوتا ہے کہ وہ کھائے پیے بغیر کوئی ڈھنگ کا کام نہیں کرسکتے۔
ایسے ہی پیٹو حضرات کی دل چسپی کے لیے ہم بتائے دیتے ہیں کہ دنیا بھر میں وقتاً فوقتاً ایسی ملازمتیں بھی مشتہر ہوتی رہتی ہیں جو آپ سے ماہانہ تنخواہ کے عوض صرف کھانے پینے کی توقع ہی رکھتی ہیں۔ ایسی ہی ایک امریکی کمپنی رونلڈ ریپ بھی ہے جو ہر سال باقاعدگی کے ساتھ ایک بہت ہی دل چسپ ملازمت کا اعلان کرتی ہے ۔
اِس ملازمت میں کام یاب ہونے والے ملازم کو کرنا بس یہ ہوتا ہے کہ پورے ملک میں سفر کر کے باربی کیو کھانا یا چکھنا ہوتا ہے۔ اِس کام کے عوض بطور تنخواہ 13 لاکھ روپے پاکستانی دیے جاتے ہیں۔ معروف امریکی جریدے یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق امریکا کی مشہور کمپنی رونلڈ ریپ نے اِس منفرد ملازمت کے لیے کچھ عرصہ پہلے جو اشتہار دیا تھا، وہ کچھ یوں تھا کہ ’’رونلڈ ریپ کمپنی کو چیف گِرلِنگ آفیسر (سی جی او) کی فوری ضرورت ہے۔ کمپنی کا اِس افسر کو پورے امریکا میں گھوم کر مشہور ریستورانوں کے باربی کیو کھانا یاچکھنا ہوں گے اور ان کے بارے میں اپنی رائے دینا ہوگی۔ ملازمت کا دورانیہ صرف دو ہفتے پر محیط ہوگا۔
جس میں کھانے اور سفر کے تمام اخراجات کمپنی برداشت کرے گی اور تنخواہ کے طور پر دس ہزار ڈالر بھی ادا کیے جائیں گے۔ اس طرح سی جی او کا بنیادی ذمہ داری صرف شہر شہر گھومنا پھرنا اور کھانا پینا ہوگا۔ اس ملازمت کے حصول کے لیے امیدواروں پر لازم ہے کہ وہ 100 الفاظ میں خود کو اس ملازمت کا اہل ترین فرد ثابت کریں اور ساتھ ہی بہترین بار بی کیو کی تصویریں اور طریقے بھی فراہم کریں۔‘‘
Previous thread
Next thread