Lovely Eyes
Thread Starter
⭐⭐⭐⭐⭐⭐
Staff member
Charismatic
Expert
Writer
Popular
Emerging
Fantabulous
The Iron Lady
- Joined
- Apr 28, 2018
- Local time
- 3:17 PM
- Threads
- 303
- Messages
- 1,215
- Reaction score
- 1,945
- Points
- 803
- Gold Coins
- 2,524.17

پاکستانی شہری احسن قیوم کو اپنے فن میں مہارت اور اس سے محبت نے ’گنیز ورلڈ ریکارڈ‘ عطا کیا اور آج ان کی کامیابی کا چرچہ نا صرف پاکستان میں ہے بلکہ ان کے فن کو عالمی سطح پر بھی پزیرائی مل رہی ہے۔
احسن قیوم نے پینسل کی نوک پر 75 کڑیوں کی زنجیر بنا کر ایک بھارتی شخص کا ریکارڈ توڑا۔
"انٹرمیڈیٹ کے امتحان کے دوران میں نے اپنی زندگی کی سب سے قیمتی اور انمول شخصیت اپنی ماں کو کھو دیا تھا۔ اس وقت میرے کیرئیر کے حوالے سے بہت اونچے خواب تھے اور میں انجینئیر بننا چاہتا تھا مگر حالات کی وجہ سے اپنی پڑھائی مکمل نہ کر سکا۔
والدہ کے انتقال کے بعد ہی میری زندگی میں ڈاؤن فال آگیا تھا کیونکہ یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا سانحہ تھا۔ والد اس سانحہ کی وجہ سے اس قدر متاثر ہوگئے تھے کہ ان کی نوکری بھی نہیں رہی تھی اسی نے مجھے نوکری پر مجبور کیا۔
حالات سے مجبور ہو کر نوکری کے لیے مجھے اپنا آبائی شہر گوجرانوالہ چھوڑنا پڑا اور میں نے اپنی پہلی نوکری کا آغاز 2011 میں ایک جوتے کی فیکٹری میں 7,500 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ سے شروع کیا۔
اس وقت میرے والد گوجرانولہ میں ہی تھے مگر ان کی طبیعت کی خرابی کی وجہ سے مجھے انہیں لاہور میں اپنے پاس بلانا پڑا۔
میں نوکری کے ساتھ ساتھ اپنے والد کا خیال بھی کرتا تھا اور اسی دوران میں نے اپنی تعلیم دوبارہ جاری کرنے کے بارے میں سوچا مگر بد قسمتی سے 2014 میں دل کی بیماری کے باعث میرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔
مجھے آرٹ کا بچپن سے ہی شوق تھا اسی لیے والد کے انتقال کے بعد میں نے ’گرافک ڈیزائننگ‘ کے کورس کے لیے ایک کالج میں ایڈمیشن لیا۔
احسن قیوم ایک ’Born Artist’ ہیں جو کہ بچپن سے ہی آرٹس کا شوق رکھتے ہیں۔
نوکری کے ساتھ ساتھ میں نے رات کی کلاسز میں ’گرافک ڈیزائننگ‘ کی تعلیم حاصل کرنا شروع کردی۔ کالج سے آنے کے بعد بھی میں اپنی پڑھائی کو ہی وقت دیتا تھا۔
میں ایک پیدائشی آرٹسٹ ہوں اور بچپن میں لکڑیوں کو تراش کر مختلف قسم کے ماڈل اور فن پارے بنایا کرتا تھا۔ رات میں جب فرنیچر والے اپنی دکان بند کر کے چلے جاتے تھے تو میں ان کی دکان کے باہر پھینکی گئی لکڑیاں اٹھا کر اس کے فن پارے بنایا کرتا تھا۔
Next thread