- Joined
- May 5, 2018
- Local time
- 7:49 AM
- Threads
- 198
- Messages
- 5,394
- Reaction score
- 6,856
- Points
- 1,235
- Location
- آئی ٹی درسگاہ
- Gold Coins
- 1,437.01

شیر کے شکار میں ایکسٹو کی شمولیت بے وجہ نہیں
،حالانکہ سب اس حقیقت سے آگاہی رکھتے ہیں کہ ایکسٹو فری اپلیکیشنز کا بھیدی ہے
، جہاں فری ایپ گوگل پلے سٹورمیں پائی جائے ایکسٹو اس پر بجلی کی سی تیزی جھپٹتاہے
۔
ایکسٹو ہمیشہ سے اپنے اس اصول پرکام کرتاہے کہ کمپیوٹر سافٹ وئیرز،موبائل ایپس، خریدنے کے بجائے مفت ذرائع سے شکارکی جائیں
اورایسکٹو بھی بڑافیاض واقع ہواہے
وہ مختلف اقسام کی کارآمد چیز یں دوسروں سے اشتراک کرتے ہوئے پھولے نہیں
سماتا۔
دوسرا شوق ایمیل ہے ۔۔۔
ایکسٹو نے گوگل کی ایمیل اس وقت حاصل کی جب پاکستانیوں میں نہایت قلیل تعداد کو علم ہوگا کہ گوگل کی ایمیل بھی ہے جو ایک دوسری ایمیل کے ذریعے سے رجسٹر ہوتی ہے۔اسی طرح کئی سال گزرے"اے او ایل '"کے متعلق شاید ہی کوئی آگاہ ہو لیکن ایکسٹوصاحب اس ویب سائٹ کی ایمیل بھی حاصل کرچکے تھے،۔
اسی طرح ایمازون پر بھی رجسٹرڈ ہیں اور ہاٹ میل ،یاہو اور دیگر کچھ سائٹس کی فری ایمیل بھی ضرور ہوں گی، ۔
اگر موبائل فون کی بات کی جائے تو وہ انہوں نےمجبوری میں خریدا، ورنہ سمجھ کرلیں متھے کنال دے کہ ان کی کوشش ہوگی کہ کہیں کوئی کمپنی مفت تقسیم کرے تووہ اس تک پہنچ جائیں
۔
جس موبائل فون کو ایکسٹو صاحب نے لیا ، اس کی قسمت پوری مارکیٹ میں خراب ہوگی
،اگر اسے زبان لگ جائے تو وہ فریادی ہوگاکہ اس کی سکت سے زیادہ، قابلیت سے بڑھ کر کارکردگی دیکھانے پر مجبور کیاجاتاہے
۔
موبائل فون کی میموری فل کرکے بھی ایکسٹو ایسے طریقے تلاش کرتاہے کہ اس کی ڈسک میں مزید گنجائش نکل آئے
،۔
ایکسٹو صاحب کے ذوق سے لگتاہے کہ شاید ہی کوئی ایسی سافٹ وئیرکمپنی،موبائل ڈویلپراس دنیا میں پائے جاتے ہوں جو ایکسٹو کے پے پال سے ایک سینٹ نکلوانےمیں کامیاب ٹھہرے ہیں،
ایکسٹو پر کوئی چیز بیچنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے، بعض وجوہات کی بناپر ڈاکٹر بھائی نے شیر کے شکار میں ایکسٹو کو اپنا نمبر2 بناکر ساتھ رکھا،تاکہ شیر کے خلاف پلاننگ کرتے ہوئے اگر" گوگل انگ" کی نوبت آئے تو ایکسٹوکام کی چیزنکال لائے
۔
جنگل میں پہنچ کر ایکسٹو کی کچھ ایسی حسیں بیدار ہوگئیں جنہیں کوئی بھی نہیں جانتاتھا ،خود ایکسٹو صاحب کو بھی صبیح سے معلوم ہوتارہے گا
،جس کے بعد وہ صبیح کے خلاف بے سروپا باتیں گھڑ کر پھیلائے گا
، ۔
قارئین سے گذارش ہے کہ آپ !ایکسٹو کی ان پوسٹس کو نظر انداز کردیں
۔
ایکسٹو ہمیشہ سے اپنے اس اصول پرکام کرتاہے کہ کمپیوٹر سافٹ وئیرز،موبائل ایپس، خریدنے کے بجائے مفت ذرائع سے شکارکی جائیں
دوسرا شوق ایمیل ہے ۔۔۔
ایکسٹو نے گوگل کی ایمیل اس وقت حاصل کی جب پاکستانیوں میں نہایت قلیل تعداد کو علم ہوگا کہ گوگل کی ایمیل بھی ہے جو ایک دوسری ایمیل کے ذریعے سے رجسٹر ہوتی ہے۔اسی طرح کئی سال گزرے"اے او ایل '"کے متعلق شاید ہی کوئی آگاہ ہو لیکن ایکسٹوصاحب اس ویب سائٹ کی ایمیل بھی حاصل کرچکے تھے،۔
اسی طرح ایمازون پر بھی رجسٹرڈ ہیں اور ہاٹ میل ،یاہو اور دیگر کچھ سائٹس کی فری ایمیل بھی ضرور ہوں گی، ۔
اگر موبائل فون کی بات کی جائے تو وہ انہوں نےمجبوری میں خریدا، ورنہ سمجھ کرلیں متھے کنال دے کہ ان کی کوشش ہوگی کہ کہیں کوئی کمپنی مفت تقسیم کرے تووہ اس تک پہنچ جائیں
جس موبائل فون کو ایکسٹو صاحب نے لیا ، اس کی قسمت پوری مارکیٹ میں خراب ہوگی
موبائل فون کی میموری فل کرکے بھی ایکسٹو ایسے طریقے تلاش کرتاہے کہ اس کی ڈسک میں مزید گنجائش نکل آئے
ایکسٹو صاحب کے ذوق سے لگتاہے کہ شاید ہی کوئی ایسی سافٹ وئیرکمپنی،موبائل ڈویلپراس دنیا میں پائے جاتے ہوں جو ایکسٹو کے پے پال سے ایک سینٹ نکلوانےمیں کامیاب ٹھہرے ہیں،
جنگل میں پہنچ کر ایکسٹو کی کچھ ایسی حسیں بیدار ہوگئیں جنہیں کوئی بھی نہیں جانتاتھا ،خود ایکسٹو صاحب کو بھی صبیح سے معلوم ہوتارہے گا
قارئین سے گذارش ہے کہ آپ !ایکسٹو کی ان پوسٹس کو نظر انداز کردیں
Previous thread
Next thread