PakArt UrduLover
Thread Starter
Staff member
★★★★★★


Charismatic
Designer
Expert
Most Reactions 260
Most Posts 813
Most Helpful
Most Popular
ITD Supporter
Persistent Person
Most Valuable
Top Threads Starter
- Joined
- May 9, 2018
- Messages
- 6,297
- Reaction score
- 5,074
- Points
- 2,854
- Location
- Manchester U.K
- Gold Coins
- 179.62
- Silver Coins
- 27,839
- Diamonds
- 1.02770

کچھ ہفتے پہلے گاوں اپنے رشتہ داروں سے ملنے گیاتو خواتین ایک کچے مکان پر مٹی کی لپائی اور پوچا پھیر رہی تھے تو یکدم بچپن کے دن یاد آ گئے جب مکان کچے تھے اور موسم برسات کے بعد اور جاڑوں کی آمد سے پہلے سب خواتین اپنے گھروں کی مٹی سے لپائی اور چکنی مٹی کا پوچا پھیرتی تھیں تو ہر طرف مٹی کی ایک مسحور کن خوشبو ہوتی تھی
یہ دراصل موسم کے تبدیل ہونے کا اعلان بھی ہوتا تھا جب مکان کچے تھے تو لوگ بھی بہت سادہ ہوتے تھے اور تصنع بناوٹ اور دھوکہ بھی کم تھا جیسے جیسے کچے مکان کم ہوتے گئے ویسے ویسے سادہ لوگ بھی کم ہوتے گئے اور سادگی بھی ختم ہو گئی اب تو گاوں بھی بہت تبدیل ہو گئے ہیں پرانے گاوں نہ لوگ جاڑے کے دونوں میں صبح کے وقت خالہ کے پاس مٹی کے چولہے پر بیٹھ کر لکڑیوں کی آگ سینکنے اور ناشتہ کرنے کا جو مزہ تھا وہ اب پروٹین اور فائبر والے ناشتے میں کبھی نہیں آیا اور شام کے بعد مردوں کا حویلی کی بیٹھک اور مجلے دار خواتین کا کسی ایک جگہ اکٹھے ہو کر جی بھر کے باتیں کرنا جاڑوں کی نرم سنہری دھوپ میں چھت پر بیٹھنے یا سرسوں کے زرد کھیتوں کا چکر لگانا زندگی کا ایک ایسا حسین خواب لگتا ہے پھر اماں کی بھٹی پر جا کر چاول اور مکئی کے دانے بھون کر کھانا اور مکئی کی چھلی لکڑی کی کوئلوں پر بھون کر کھانا ایک خواب لگتا کہ آنکھ کھل گئی اور سب خواب کے ساتھ گیا
یہ دراصل موسم کے تبدیل ہونے کا اعلان بھی ہوتا تھا جب مکان کچے تھے تو لوگ بھی بہت سادہ ہوتے تھے اور تصنع بناوٹ اور دھوکہ بھی کم تھا جیسے جیسے کچے مکان کم ہوتے گئے ویسے ویسے سادہ لوگ بھی کم ہوتے گئے اور سادگی بھی ختم ہو گئی اب تو گاوں بھی بہت تبدیل ہو گئے ہیں پرانے گاوں نہ لوگ جاڑے کے دونوں میں صبح کے وقت خالہ کے پاس مٹی کے چولہے پر بیٹھ کر لکڑیوں کی آگ سینکنے اور ناشتہ کرنے کا جو مزہ تھا وہ اب پروٹین اور فائبر والے ناشتے میں کبھی نہیں آیا اور شام کے بعد مردوں کا حویلی کی بیٹھک اور مجلے دار خواتین کا کسی ایک جگہ اکٹھے ہو کر جی بھر کے باتیں کرنا جاڑوں کی نرم سنہری دھوپ میں چھت پر بیٹھنے یا سرسوں کے زرد کھیتوں کا چکر لگانا زندگی کا ایک ایسا حسین خواب لگتا ہے پھر اماں کی بھٹی پر جا کر چاول اور مکئی کے دانے بھون کر کھانا اور مکئی کی چھلی لکڑی کی کوئلوں پر بھون کر کھانا ایک خواب لگتا کہ آنکھ کھل گئی اور سب خواب کے ساتھ گیا