- Joined
- May 8, 2018
- Local time
- 8:52 PM
- Threads
- 111
- Messages
- 3,277
- Reaction score
- 4,754
- Points
- 943
- Location
- The City of Containers
- Gold Coins
- 879.05

کٹھن اندھیروں کی راہ گزر پر
چراغ صبح جلا جلا کے
قسم سے آنکھیں بھی تھک گئی ہیں
تمہارے آنسو چھپا چھپا کے
یہ کیا خبر تھی کہ ایک چہرے سے
کتنے چہرے کشید ہوں گے
میں تھک گیا ہوں تمہارے چہروں کو
آئینوں میں سجا سجا کے
ہم اتنے سادہ مزاج کب تھے مگر
سرابوں کی راہ گزر پر
فریب دیتا رہا زمانہ
تمہاری صورت دکھا دکھا کے
عجب تناسب سے ذہن و دل میں
خیال تقسیم ہو رہے ہیں
مگر محبت سی ہو گئی ہے
تمہیں محبت سکھا سکھا کے
چراغ صبح جلا جلا کے
قسم سے آنکھیں بھی تھک گئی ہیں
تمہارے آنسو چھپا چھپا کے
یہ کیا خبر تھی کہ ایک چہرے سے
کتنے چہرے کشید ہوں گے
میں تھک گیا ہوں تمہارے چہروں کو
آئینوں میں سجا سجا کے
ہم اتنے سادہ مزاج کب تھے مگر
سرابوں کی راہ گزر پر
فریب دیتا رہا زمانہ
تمہاری صورت دکھا دکھا کے
عجب تناسب سے ذہن و دل میں
خیال تقسیم ہو رہے ہیں
مگر محبت سی ہو گئی ہے
تمہیں محبت سکھا سکھا کے
Previous thread
Next thread