جوش صاحب نے اپنے اٹھارہ معاشقوں کا ذکر کرکے خواہ مخواہ"ڈان خروان"بننے کی کوشش کی ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ تفصیل صرف"آٹھ معاشقوں کی دی ہے جنہیں اگر اصول روایت پر پرکھا جائے تو سوائے ایک آدھ کے اور وہ بھی محض اپنی چند سچائیوں کی صداقت کے معیار پر پورے نہیں اترتے ۔ان کی اشتراکیت خالی خول نعرہ ان کا سماجی شعور سطحی اور شوقِ مغلظات تراشی حد سے بڑھا ہوامحسوس ہوتاہے ۔اس آپ بیتی کی محسناتِ اسلوب سے انکار نہیں لیکن ان سے جوش کی زندگی کے اہم ترین واقعات کے سنہ و سال کا کچھ پتا نہیں چلتا نہ اس سے مُعاصِر ادبی تحریکوں کے پس منظر سے آگاہی ہوتی ہے۔
تبصرہ یادوں کی بارات از جوش
تبصرہ یادوں کی بارات از جوش
Previous thread
Next thread