- Joined
- May 5, 2018
- Local time
- 3:38 AM
- Threads
- 187
- Messages
- 5,154
- Reaction score
- 6,678
- Points
- 1,235
- Location
- آئی ٹی درسگاہ
- Gold Coins
- 1,414.64

ایک دفعہ ڈاکٹر بھائی نے ایک گھوڑے کو دیکھا اور اس کے مالک سے کہا کہ کبھی میرے پاس اپنا گھوڑا لانا میں اسے چیک کروں گا ،مجھے کچھ اس کی صحت گرتی ہوئی محسوس ہورہی ہے۔۔۔مالک نے فوراً اپنا گھوڑا ڈاکٹر بھائی کو دیکھانے کا فیصلہ کرلیا۔
،ڈاکٹر بھائی نے گھوڑے کی پسلیوں سے اسٹیتھواسکوپ لگا کر دائیں بائیں مختلف حصوں پر لگایا،پھر گھوڑے کی اگلی ٹانگ پرریسٹ بلیڈ پریشر لپیٹ کر گھوڑے کا بلیڈ پریشر بھی نوٹ کیا۔
اس کے بعد ٹمپریچر آلہ نکال کر گھوڑے کے کان سے لگا کر اس کاٹمپریچربھی نوٹ کرلیا۔
گھوڑا مالک اس طرح کی چیکنگ سے تشویش میں مبتلا ہوکر پوچھنے لگا
۔۔۔
ڈاکٹر صاحب کیا ہوا ہے میرے موتی کو
؟،موتی گھوڑے کا نام تھا۔
ڈاکٹربھائی! ہلکابخار ہے بلیڈ پریشر سے لگتا ہے کہ گھوڑے کو چکر آرہے ہیں اور رمضان کریم کے بعد اس نے کھانے پینے میں احتیاط نہیں کی لگتاہے پیٹ بھی خراب ہوچکا ہے،میں اسے کچھ دوائی بنا کر دوں گا جس سے آپ کا موتی بالکل صحت مند ہوجائے گا۔
گھوڑا مالک:لیکن ڈاکٹر صاحب میرے گھوڑے نے کوئی روزے تھوڑی رکھے تھے جو عید کے بعد کھانے پینے کی بدپرہیزی سے بیمار پڑا؟

ڈاکٹر بھائی! دیکھو میاں جانور بھی بڑے سیانے ہوتے ہیں ،یہ انسان کی کیفیات کو سمجھتے ہیں،۔۔۔پھر انہوں نے مختلف ڈبوں سے چٹکی چٹکی پسی ہوئی دوا ڈال کر پھکی بنائی اور گھوڑے کے مالک سے مل کر اس کا منہ درخت کے تنے سے باندھ دیا۔۔۔پھر ایک بانس میں دوا ڈالی اور اس کوگھوڑے کے منہ میں رکھااوربانس کے دوسرے سرے کو حقے کی طرح اپنے منہ میں رکھ دیا۔۔۔۔
اس کے بعد ڈاکٹر بھائی نے پانی پیا۔۔۔اور فیس لے کر مالک کو رخصت کردیا۔
پلیز نوٹ:۔ ڈاکٹر بھائی نے اپنی کیفیت کو پیش نظر رکھ کر جو دوا گھوڑے کے لیے تجویز کی تھی وہ خود کھائی کیونکہ دوا ویسے بھی کچھ قیمت تو رکھتی ہےتو فری کا علاج الکمونیا میں نہیں ہوتا لہذاگھوڑا بالکل تندرست و تواناتھا اور ڈاکٹر بھائی نے سنا تھا کہ مالک !گھوڑے کو مربے دودھ مکھن کھلاکر ماہانہ لاکھوں روپیہ اس پر خرچ کرتاہے، چنانچہ انہوں نے سوچا کہ بھاری فیس لے کر تھوڑی سی گھوڑے کی خدمت وہ بھی کردیں۔
فیس لینے اور تنہائی میسر آنے پرڈاکٹر بھائی نےچمک کر کہا
الکمونیا میں ایسا ہی ہوتاہے۔

لیکن انکل زائد حسین کوخطرناک انٹیلیجنٹس رپورٹس ملیں، کہ گھوڑا اپنی پچھلی ٹانگوں فلائنگ بیک کیکس کی خطرناک مشق کرتا ہوا دیکھا گیا ہے جس نے اپنے پیارے دوست کوے کو بتایا کہ وہ ڈاکٹر بھائی کو اپنی دونوں لاتوں سے بتائے گا کہ اس کے اندر کتنی قوت و توانائی ہے۔

،ڈاکٹر بھائی نے گھوڑے کی پسلیوں سے اسٹیتھواسکوپ لگا کر دائیں بائیں مختلف حصوں پر لگایا،پھر گھوڑے کی اگلی ٹانگ پرریسٹ بلیڈ پریشر لپیٹ کر گھوڑے کا بلیڈ پریشر بھی نوٹ کیا۔
اس کے بعد ٹمپریچر آلہ نکال کر گھوڑے کے کان سے لگا کر اس کاٹمپریچربھی نوٹ کرلیا۔
گھوڑا مالک اس طرح کی چیکنگ سے تشویش میں مبتلا ہوکر پوچھنے لگا
ڈاکٹر صاحب کیا ہوا ہے میرے موتی کو
ڈاکٹربھائی! ہلکابخار ہے بلیڈ پریشر سے لگتا ہے کہ گھوڑے کو چکر آرہے ہیں اور رمضان کریم کے بعد اس نے کھانے پینے میں احتیاط نہیں کی لگتاہے پیٹ بھی خراب ہوچکا ہے،میں اسے کچھ دوائی بنا کر دوں گا جس سے آپ کا موتی بالکل صحت مند ہوجائے گا۔
گھوڑا مالک:لیکن ڈاکٹر صاحب میرے گھوڑے نے کوئی روزے تھوڑی رکھے تھے جو عید کے بعد کھانے پینے کی بدپرہیزی سے بیمار پڑا؟

ڈاکٹر بھائی! دیکھو میاں جانور بھی بڑے سیانے ہوتے ہیں ،یہ انسان کی کیفیات کو سمجھتے ہیں،۔۔۔پھر انہوں نے مختلف ڈبوں سے چٹکی چٹکی پسی ہوئی دوا ڈال کر پھکی بنائی اور گھوڑے کے مالک سے مل کر اس کا منہ درخت کے تنے سے باندھ دیا۔۔۔پھر ایک بانس میں دوا ڈالی اور اس کوگھوڑے کے منہ میں رکھااوربانس کے دوسرے سرے کو حقے کی طرح اپنے منہ میں رکھ دیا۔۔۔۔
اس کے بعد ڈاکٹر بھائی نے پانی پیا۔۔۔اور فیس لے کر مالک کو رخصت کردیا۔
پلیز نوٹ:۔ ڈاکٹر بھائی نے اپنی کیفیت کو پیش نظر رکھ کر جو دوا گھوڑے کے لیے تجویز کی تھی وہ خود کھائی کیونکہ دوا ویسے بھی کچھ قیمت تو رکھتی ہےتو فری کا علاج الکمونیا میں نہیں ہوتا لہذاگھوڑا بالکل تندرست و تواناتھا اور ڈاکٹر بھائی نے سنا تھا کہ مالک !گھوڑے کو مربے دودھ مکھن کھلاکر ماہانہ لاکھوں روپیہ اس پر خرچ کرتاہے، چنانچہ انہوں نے سوچا کہ بھاری فیس لے کر تھوڑی سی گھوڑے کی خدمت وہ بھی کردیں۔
فیس لینے اور تنہائی میسر آنے پرڈاکٹر بھائی نےچمک کر کہا
الکمونیا میں ایسا ہی ہوتاہے۔
لیکن انکل زائد حسین کوخطرناک انٹیلیجنٹس رپورٹس ملیں، کہ گھوڑا اپنی پچھلی ٹانگوں فلائنگ بیک کیکس کی خطرناک مشق کرتا ہوا دیکھا گیا ہے جس نے اپنے پیارے دوست کوے کو بتایا کہ وہ ڈاکٹر بھائی کو اپنی دونوں لاتوں سے بتائے گا کہ اس کے اندر کتنی قوت و توانائی ہے۔

Previous thread
Next thread