- Joined
- May 21, 2019
- Local time
- 10:18 PM
- Threads
- 13
- Messages
- 105
- Reaction score
- 122
- Points
- 79
- Age
- 61
- Gold Coins
- 7.00

تمہارا خط ملاتم نے میرے استفسار پر اپنا قِصہ مختصر تعمیر و تخریب غیروں کے ہاتھوں لُٹنے کا تحریر کیا جو دل گداز بھی ہےدلخراش و تباہ کن بھی ہے تم نے پیدائش سے لے کر سنِ بلوغت تک جو تکالیف اُٹھائیں ہیں وہ دل و جِگر چِیرنے کے لیے بہت ہیں مگر لُٹنے کے باوجود نوازنے کو نہ چھوڑا کیونکہ تمہارا ظرف تمہاری عمر سے بہت بڑا ہے۔ کس طرح تمہارے لیے لڑنے والے کو ویرانے میں بے یارومددگار چھوڑ گیا کہ وہ زندہ رہتا تو آج تمہاری شکل کچھ اور ہوتی،افسوس تو اس بات کا ہےکہ بابائے قوم کی شخصیت کو آج بھی تنقید کا نشانہ بنایاجاتا ہے، کسی قوم کی اس سے زیادہ بد نصیبی کیا ہو گی۔بانیِ پاکستان کی نشانیوں کو مٹانے کی کوشش اس کے اپنے ہی کر تے ہیں مگر ان کی کاوشوں کو کون جھٹلا سکتا ہے۔سوشل میڈیا نے ہمارے نوجونوں کے سوچنے کے انداز کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔ نیٹ جس پر یہودیوں اور ہندؤوں کا قبضہ ہے جو اسلام، پاکستان اور بانیِ پاکستان کے خلاف گمراہ کن پروپیگندہ کرتے ہیں مگر یقین ہے یہ جوان جو تمہاری اور ہماری امیدوں کا مرکز ہیں اپنا گم گشتہ راستہ جلد تلاش کر لیں گے اگر ان کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق مواقع مہیا کیے جائیں۔جب ہمارے بڑوں نے ہمیں تمہاری داستانِ الم سُنائی تھی اور بتایا کہ انہوں نے کتنے آگ کے دریا ، عصمتوں کے جنازے ، بھایئوں، باپ بیٹوں کے سر کٹوا کر اس ارضِ پاک کو حاصل کیا تھا تو ہماری آنکھیں بھی دُکھ کے پانیوں سے بھر گئی تھیں تو ہم نےبھی سوچا تھا کہ ہم پاکستان کو وہ کچھ دیں گے جس کا وہ حقدار ہے۔ یہ اور بات ہے کہ سیاست دانوں اور بیوروکریسی نے ہمیں فرقوں اور طبقاتی کشمکش میں مبتلا کر کے مفلوج کر دیا۔ مگر نوجوان نسل اِن شاءاللہ سچائی کے راستے پر چلے گی۔ہم نے آزادی فرقوں میں تقسیم ہونے، ناچ گانوں کو فروغ دینے، حلال و حرام کا امتیاز نہ کرنے کے لیے حاصل نہیں کی تھی بلکہ امن و آتشی کے ساتھ زندگی گزارنے اور تعلیم کو اپنا نصب العین بنانے، اپنی اسلامی و تہذیبی روایات کو فروغ دینے اور قومی و مذہبی تشخص کوبرقرار رکھنے کے لیے حاصل کی تھی۔ اور ہمیں یہ بھی تسلیم کرنا ہو گا کہ پہلی نسلوں نے اپنی غلامی کی روش ابھی تک نہیں چھوڑی، مگرتم اپنا تشخص خود بناؤ اپنے علم سے، اپنی خداداد صلاحیتوں سے، اپنے لباس ،اپنی زبان اپنی شان سے کہ تم پاکستانی ہو سچےپاکستانی ۔ اے وطن! ہم تم سے شرمندہ ہیں ہم نے تمہاری روشن پیشانی کو کرپشن، ناانصافی کے رویوں،غیروں کی غلامی اوراسلام کی اپنے مطابق تشریح کر کے داغدار کر دیا۔ ہم تم سے شرمندہہیں تم نے ہمیں سب کچھ دیا لیکن ہم نے تمہیں کچھ بھی نہیں دیا۔ امید ہے کہ نوجوان نسل ان داغوں کو ضرور دھوئے گی۔ تیری روشن پیشانی کو ضرور چمکائے گی کیونکہ اُن کے حوصلے جوان ہیں تم مایوس نہ ہونا اور ہمیں معاف کرنا۔
خیر اندیش
مکینِِ شہرِبے اماں
(کاپی پیسٹ،ایڈیٹ بائی آئی درسگاہ ٹیم)
خیر اندیش
مکینِِ شہرِبے اماں
(کاپی پیسٹ،ایڈیٹ بائی آئی درسگاہ ٹیم)
Last edited by a moderator:
Previous thread
Next thread