- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 8:40 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 598
- Reaction score
- 977
- Points
- 460
- Gold Coins
- 429.20

ویسے جسم میں دماغ بھی داخل ہے لیکن تخصیص کی وجہ صرف دماغ سے متعلق بحث ہے اس لیے تخصیص کروں گا
کہ نیند جسم اور اس کے اجزاء بالخصوص دماغ کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ اول یہ تھکے ہوئے دماغ کو سکون دیتی ہے اور تھکاوٹ سے آرام دیتی ہے ۔ نیز نیند دماغ سے گئے دنوں کی فالتو معلومات صاف کرکے اس میں نئی یادوں اور معلومات کی جگہ بناتی ہے ۔
رات گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے دماغ میں موجود روابط اٹھارہ گھنٹے کے مناظر، واقعات اور تجربات سے لبریز ہوجاتے ہیں اور نیند ان رابطوں کو کمزور کرکے دماغ کی جھاڑو کا کام کرتے ہوئے ذہن کو خالی سلیٹ کی طرح کردیتی ہے۔
رات کی نیند اچھی نہ ہونے کی وجہ سے دماغ کے حجم کی کمی کی تیز شرح کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے
محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے کے دوران زیادہ تر ایسے معمر افراد کےدماغ کے تین بڑےحصے تیزی سے سکڑتے دکھائی دئیے جنھیں نیند آنے میں دشواری کا سامنا تھایا پھر وہ رات میں اٹھتے تھے یا پھر رات بھر جاگتے رہتے تھے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی وضاحت نہیں ملی کہ آیا خراب نیند کی وجہ سے دماغ کا حجم کم ہو رہا تھا یا دماغ کی ساخت کی تبدیلی کی وجہ سے نیند میں کمی واقع ہوئی تھی یا پھر یہ دونوں وجوہات شامل تھیں۔
نیند میں بہتری لانے سے دماغ کے اس نقصان اور اس کے حجم کی کمی کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے
دماغ کے لیے تباہ کن عادات میں سے ایک نیند کی کمی یا رات گئے سونا ہے جو کہ ڈیمینشیا اور الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے، اگر رات کو سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند پوری نہ کی جائے تو یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے اور بدقسمتی سے آج کل بیشتر افراد اس بری عادت کا شکار ہیں، ماہرین کے مطابق رات کو صحیح نیند نہیں آتی تو چائے یا کافی جیسے مشروبات سے گریز اور سونے سے کچھ دیر پہلے سمارٹ فونز کا استعمال ترک کردینا چاہیے۔
ایک دن کی نیند نہ لینا بھی انسانی دماغ پر منفی اثرات ڈالتی ہے اور وہ نئی باتیں سیکھنے کے قابل نہیں رہتا۔
ایسی غذا لینا جو بخارات کا ذریعہ بنتی ہو ان بخارات کی وجہ سے بھی نیند میں دماغ پر اثر پڑتا ہے
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔
کہ نیند جسم اور اس کے اجزاء بالخصوص دماغ کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ اول یہ تھکے ہوئے دماغ کو سکون دیتی ہے اور تھکاوٹ سے آرام دیتی ہے ۔ نیز نیند دماغ سے گئے دنوں کی فالتو معلومات صاف کرکے اس میں نئی یادوں اور معلومات کی جگہ بناتی ہے ۔
رات گزرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے دماغ میں موجود روابط اٹھارہ گھنٹے کے مناظر، واقعات اور تجربات سے لبریز ہوجاتے ہیں اور نیند ان رابطوں کو کمزور کرکے دماغ کی جھاڑو کا کام کرتے ہوئے ذہن کو خالی سلیٹ کی طرح کردیتی ہے۔
رات کی نیند اچھی نہ ہونے کی وجہ سے دماغ کے حجم کی کمی کی تیز شرح کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے
محققین کا کہنا ہے کہ مطالعے کے دوران زیادہ تر ایسے معمر افراد کےدماغ کے تین بڑےحصے تیزی سے سکڑتے دکھائی دئیے جنھیں نیند آنے میں دشواری کا سامنا تھایا پھر وہ رات میں اٹھتے تھے یا پھر رات بھر جاگتے رہتے تھے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی وضاحت نہیں ملی کہ آیا خراب نیند کی وجہ سے دماغ کا حجم کم ہو رہا تھا یا دماغ کی ساخت کی تبدیلی کی وجہ سے نیند میں کمی واقع ہوئی تھی یا پھر یہ دونوں وجوہات شامل تھیں۔
نیند میں بہتری لانے سے دماغ کے اس نقصان اور اس کے حجم کی کمی کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے
دماغ کے لیے تباہ کن عادات میں سے ایک نیند کی کمی یا رات گئے سونا ہے جو کہ ڈیمینشیا اور الزائمر جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے، اگر رات کو سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند پوری نہ کی جائے تو یہ خطرہ بڑھ جاتا ہے اور بدقسمتی سے آج کل بیشتر افراد اس بری عادت کا شکار ہیں، ماہرین کے مطابق رات کو صحیح نیند نہیں آتی تو چائے یا کافی جیسے مشروبات سے گریز اور سونے سے کچھ دیر پہلے سمارٹ فونز کا استعمال ترک کردینا چاہیے۔
ایک دن کی نیند نہ لینا بھی انسانی دماغ پر منفی اثرات ڈالتی ہے اور وہ نئی باتیں سیکھنے کے قابل نہیں رہتا۔
ایسی غذا لینا جو بخارات کا ذریعہ بنتی ہو ان بخارات کی وجہ سے بھی نیند میں دماغ پر اثر پڑتا ہے
جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔
Previous thread
Next thread