PakArt UrduLover
Thread Starter

in memoriam 1961-2020، May his soul rest in peace


Charismatic
Designer
Expert
Writer
Popular
ITD Observer
ITD Solo Person
ITD Fan Fictionest
ITD Well Wishir
ITD Intrinsic Person
Persistent Person
ITD Supporter
Top Threads Starter
- Joined
- May 9, 2018
- Local time
- 7:20 PM
- Threads
- 1,354
- Messages
- 7,658
- Reaction score
- 6,966
- Points
- 1,508
- Location
- Manchester U.K
- Gold Coins
- 121.16

’’بحث کا مقصد بحث نہیں ہونا چاہیے، بلکہ آگے بڑھنا ہو!‘‘
دنیا میں کامیاب اور موثر زندگی کیلئے جو بنیادی مہارتیں درکار ہیں، اُن میں سے ایک ’’بات چیت‘‘ یا گفتگو کی مہارت ہے۔ بات چیت میں مہارت کے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔ کامیاب ہونے کیلئے بات چیت میں مہارت بہت ضروری ہے۔ بات چیت میں مہارت کیلئے چار چیزوں کا ہونا ضرور ی ہے:
1۔لکھنا
2۔پڑھنا
3۔ بولنا
4۔سننا
زبان ابلاغ یعنی بات چیت کا ذریعہ ہے۔ ابلاغ میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ جو سن رہا ہے، آیا اسے بات سمجھ آ رہی ہے یا نہیں۔ ہمارے ہاں یہ مزاج بن چکا ہے کہ متاثر کرنے کیلئے انگلش کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اسے اکثریت سمجھ نہیں پاتی۔ سمجھ کیلئے زبان کا آسان ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، الفاظ کے انتخاب کا کردار صرف 3 فیصد ہوتا ہے باقی 97 فیصد کردار باڈی لینگوئج اور آواز کے زیروبم کا ہوتا ہے۔
بات چیت میں مہارت کے حوالے سے تعلیمی ادارے کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ بعض تعلیمی ادارے بات چیت میں مہارت تو نہیں پیدا کراتے بلکہ خود اعتمادی پیدا کردیتے ہیں جس سے بات چیت میں مہارت حاصل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ وہ بچے جن کے گھروں میں اچھی تربیت کی جاتی ہے، ان میں اعتماد ہوتا ہے۔ یہی اعتماد بات چیت میں مہارت پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مہارت کے حوالے سے بہت سے سافٹ ویئرز، بہت سے کورسز، بہت سی وڈیوز انٹرنیٹ پر موجود ہیں جنھیں گھر پر بیٹھ کر استعمال کرکے بات چیت میں خاصی حد تک مہارت حاصل کی جا سکتی ہے۔
دوسروں کی گفتگوکا مشاہدہ کیجیے
بات چیت میں مہارت کیلئے بہترین اوزار (ٹول) سننا ہے۔ اگر لوگوں کے جملوں، لفظوں اور باڈی لینگوئج پر غور کیا جائے تو بڑے آرام سے ان کو کاپی کرکے اپنے گفتگو کے انداز میں بہتری لائی جاسکتی ہے، کیونکہ انسان میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ سننے اور دیکھنے سے سیکھتا ہے۔ پھر اسی انداز سے بولنے کی کوشش کرتا ہے۔ جو اچھا سننے والا ہے وہ اچھا بولنے والا بھی بن سکتا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو ریڈیو پروگرام بہت اچھا کرتے ہیں۔ جب ان سے وجہ پوچھی جاتی ہے تو وہ جواب دیتے ہیں کہ طویل عرصہ ہم نے ریڈیو سنا ہے، اس لیے الفاظ کی ادائیگی ٹھیک ہو گئی ہے۔ ہمیں بات سمجھانا آگیا۔
ذخیرئہ الفاظ
ایک بہت بڑی غلط فہمی یہ پائی جاتی ہے کہ بات چیت میں مہارت کیلئے ذخیرئہ الفاظ (Vocabulary) کا زیادہ ہونا ضروری ہے۔ جبکہ حقیقتاً ایسا نہیں ہے۔ اگر الفاظ کم بھی ہوں، لیکن بات سمجھانا آتا ہو، انداز پُرکشش ہو تو بات بن جاتی ہے۔ اگر آپ آکسفورڈ کی پوری ڈکشنری زبانی یاد بھی کرلیں، لیکن الفاظ کا چناؤ ٹھیک نہ ہو، لہجہ بھی اچھا نہ ہو تو پھر لوگوں کو بات سمجھانا مشکل ہو جائے گا۔
اپنی گفتگو کو بہتر بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ جہاں جہاں بہتری لانے کی ضرورت محسوس ہو،اسے نوٹ کرلیجیے۔ یوں یاد رہے گا کہ کون کون سی چیز بہتر کرنا ہے۔ اپنی آواز ریکارڈ کیجیے، پھر اسے سنئے۔ اس سے غلطیاں دور کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔
جسمانی حرکات
ایک تحقیق کے مطابق بات چیت کی مہارت میں باڈی لینگوئج یعنی آپ کی جسمانی حرکات و سکنات کا پچاس سے پچپن فیصد کردار ہوتا ہے، کیونکہ زبان کے ہلنے سے پہلے جسم بولتاہے ۔ انسان واحد مخلوق ہے جو سر سے پاؤں تک بولتی ہے۔ ہاتھ ہلیں تب بات ہوتی ہے، سر ہلے تب بات ہوتی ہے، کندھے اٹھیں تب بات ہوتی ہے، کندھے جھکیں تب بات ہوتی ہے۔ غرض، جسم کی کوئی بھی صورت بن جائے، وہ بات چیت ہی ہوتی ہے۔ انسان واحد مخلوق ہے جس کے جذبات اور نیت کو بھانپنا کسی کے بس میں نہیں ہے۔ چنانچہ آدمی اپنی جو بات سمجھانا چاہ رہا ہوتا ہے، اس میں الفاظ نہ صرف زبان سے ادا ہوتے ہیں بلکہ اس میں جسم بھی شامل ہوتا ہے۔جیسے بعض اساتذہ کی باتیں بچوں کو جلد سمجھ آجاتی ہیں جبکہ بعض کی نہیں آتیں۔ جن اساتذہ کی بات جلد سمجھ آتی ہے، اس کا ایک عامل یہ بھی ہے کہ اُن کی باڈی لینگوئج بہت موثر ہوتی ہے۔ جن اساتذہ کی بات جلد سمجھ نہیں آتی، ان کے الفاظ اور جسمانی حرکات میں مطابقت نہیں ہوتی۔
جسمانی حرکات میں بہتری کیلئے
اپنی گفتگو کے دوران باڈی لینگوئج کو بہتر کرنے کے تین طریقے ہیں :
1۔آئینے کے سامنے بات کرنا
شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر بات کرنے کی مشق کیجیے۔ اس سے دو فائدے ہوں گے۔ ایک تو خود اعتمادی آئے گی، دوسرے جسم کی حرکات و سکنا ت کو بہتر طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ حرکات و سکنات میں آپ سر کی جنبش، آنکھوں کا کھلنا اور بند ہونا، ہاتھوں کاہلنا جلنا، گردن کی کیفیت، جسمانی خدو خال وغیرہ سب دیکھ سکیں گے۔ اس طرح، آپ کو اپنے پورے جسم کے بارے میں پتا چل گا کہ آپ کے اندر کتنا اعتماد ہے۔ بار بار کی مشق سے باڈی لینگوئج میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ پھر، بات چیت میں بہتری آئے گی۔
2۔اپنی ویڈیو بنانا
آج جدید دَور ہے۔ ہر کسی کے پاس موبائل فون موجود ہے۔ موبائل سے اپنی ویڈیو بنائیے، پھر یہ دیکھئے کہ اس میں آپ سے کہاں کہاں غلطیاں ہوئیں۔ آپ جب اپنی ویڈیو کو اس نظر سے دیکھیں گے تو آپ کو وہ غلطیاں نظر آئیں گی۔ آپ کو پتا چلے گا کہ باڈی لینگوئج کہا ں کہاں سے بہتر ہوسکتی ہے۔ اس طریقہ کار سے کچھ ہی عرصے میں باڈی لینگوئج میں بہتری ہونا شروع ہو جائے گی۔
دنیا میں کامیاب اور موثر زندگی کیلئے جو بنیادی مہارتیں درکار ہیں، اُن میں سے ایک ’’بات چیت‘‘ یا گفتگو کی مہارت ہے۔ بات چیت میں مہارت کے بغیر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔ کامیاب ہونے کیلئے بات چیت میں مہارت بہت ضروری ہے۔ بات چیت میں مہارت کیلئے چار چیزوں کا ہونا ضرور ی ہے:
1۔لکھنا
2۔پڑھنا
3۔ بولنا
4۔سننا
زبان ابلاغ یعنی بات چیت کا ذریعہ ہے۔ ابلاغ میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ جو سن رہا ہے، آیا اسے بات سمجھ آ رہی ہے یا نہیں۔ ہمارے ہاں یہ مزاج بن چکا ہے کہ متاثر کرنے کیلئے انگلش کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اسے اکثریت سمجھ نہیں پاتی۔ سمجھ کیلئے زبان کا آسان ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، الفاظ کے انتخاب کا کردار صرف 3 فیصد ہوتا ہے باقی 97 فیصد کردار باڈی لینگوئج اور آواز کے زیروبم کا ہوتا ہے۔
بات چیت میں مہارت کے حوالے سے تعلیمی ادارے کا کردار نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ بعض تعلیمی ادارے بات چیت میں مہارت تو نہیں پیدا کراتے بلکہ خود اعتمادی پیدا کردیتے ہیں جس سے بات چیت میں مہارت حاصل کرنا آسان ہوجاتا ہے۔ وہ بچے جن کے گھروں میں اچھی تربیت کی جاتی ہے، ان میں اعتماد ہوتا ہے۔ یہی اعتماد بات چیت میں مہارت پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مہارت کے حوالے سے بہت سے سافٹ ویئرز، بہت سے کورسز، بہت سی وڈیوز انٹرنیٹ پر موجود ہیں جنھیں گھر پر بیٹھ کر استعمال کرکے بات چیت میں خاصی حد تک مہارت حاصل کی جا سکتی ہے۔
دوسروں کی گفتگوکا مشاہدہ کیجیے
بات چیت میں مہارت کیلئے بہترین اوزار (ٹول) سننا ہے۔ اگر لوگوں کے جملوں، لفظوں اور باڈی لینگوئج پر غور کیا جائے تو بڑے آرام سے ان کو کاپی کرکے اپنے گفتگو کے انداز میں بہتری لائی جاسکتی ہے، کیونکہ انسان میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ سننے اور دیکھنے سے سیکھتا ہے۔ پھر اسی انداز سے بولنے کی کوشش کرتا ہے۔ جو اچھا سننے والا ہے وہ اچھا بولنے والا بھی بن سکتا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو ریڈیو پروگرام بہت اچھا کرتے ہیں۔ جب ان سے وجہ پوچھی جاتی ہے تو وہ جواب دیتے ہیں کہ طویل عرصہ ہم نے ریڈیو سنا ہے، اس لیے الفاظ کی ادائیگی ٹھیک ہو گئی ہے۔ ہمیں بات سمجھانا آگیا۔
ذخیرئہ الفاظ
ایک بہت بڑی غلط فہمی یہ پائی جاتی ہے کہ بات چیت میں مہارت کیلئے ذخیرئہ الفاظ (Vocabulary) کا زیادہ ہونا ضروری ہے۔ جبکہ حقیقتاً ایسا نہیں ہے۔ اگر الفاظ کم بھی ہوں، لیکن بات سمجھانا آتا ہو، انداز پُرکشش ہو تو بات بن جاتی ہے۔ اگر آپ آکسفورڈ کی پوری ڈکشنری زبانی یاد بھی کرلیں، لیکن الفاظ کا چناؤ ٹھیک نہ ہو، لہجہ بھی اچھا نہ ہو تو پھر لوگوں کو بات سمجھانا مشکل ہو جائے گا۔
اپنی گفتگو کو بہتر بنانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ جہاں جہاں بہتری لانے کی ضرورت محسوس ہو،اسے نوٹ کرلیجیے۔ یوں یاد رہے گا کہ کون کون سی چیز بہتر کرنا ہے۔ اپنی آواز ریکارڈ کیجیے، پھر اسے سنئے۔ اس سے غلطیاں دور کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔
جسمانی حرکات
ایک تحقیق کے مطابق بات چیت کی مہارت میں باڈی لینگوئج یعنی آپ کی جسمانی حرکات و سکنات کا پچاس سے پچپن فیصد کردار ہوتا ہے، کیونکہ زبان کے ہلنے سے پہلے جسم بولتاہے ۔ انسان واحد مخلوق ہے جو سر سے پاؤں تک بولتی ہے۔ ہاتھ ہلیں تب بات ہوتی ہے، سر ہلے تب بات ہوتی ہے، کندھے اٹھیں تب بات ہوتی ہے، کندھے جھکیں تب بات ہوتی ہے۔ غرض، جسم کی کوئی بھی صورت بن جائے، وہ بات چیت ہی ہوتی ہے۔ انسان واحد مخلوق ہے جس کے جذبات اور نیت کو بھانپنا کسی کے بس میں نہیں ہے۔ چنانچہ آدمی اپنی جو بات سمجھانا چاہ رہا ہوتا ہے، اس میں الفاظ نہ صرف زبان سے ادا ہوتے ہیں بلکہ اس میں جسم بھی شامل ہوتا ہے۔جیسے بعض اساتذہ کی باتیں بچوں کو جلد سمجھ آجاتی ہیں جبکہ بعض کی نہیں آتیں۔ جن اساتذہ کی بات جلد سمجھ آتی ہے، اس کا ایک عامل یہ بھی ہے کہ اُن کی باڈی لینگوئج بہت موثر ہوتی ہے۔ جن اساتذہ کی بات جلد سمجھ نہیں آتی، ان کے الفاظ اور جسمانی حرکات میں مطابقت نہیں ہوتی۔
جسمانی حرکات میں بہتری کیلئے
اپنی گفتگو کے دوران باڈی لینگوئج کو بہتر کرنے کے تین طریقے ہیں :
1۔آئینے کے سامنے بات کرنا
شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر بات کرنے کی مشق کیجیے۔ اس سے دو فائدے ہوں گے۔ ایک تو خود اعتمادی آئے گی، دوسرے جسم کی حرکات و سکنا ت کو بہتر طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ حرکات و سکنات میں آپ سر کی جنبش، آنکھوں کا کھلنا اور بند ہونا، ہاتھوں کاہلنا جلنا، گردن کی کیفیت، جسمانی خدو خال وغیرہ سب دیکھ سکیں گے۔ اس طرح، آپ کو اپنے پورے جسم کے بارے میں پتا چل گا کہ آپ کے اندر کتنا اعتماد ہے۔ بار بار کی مشق سے باڈی لینگوئج میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ پھر، بات چیت میں بہتری آئے گی۔
2۔اپنی ویڈیو بنانا
آج جدید دَور ہے۔ ہر کسی کے پاس موبائل فون موجود ہے۔ موبائل سے اپنی ویڈیو بنائیے، پھر یہ دیکھئے کہ اس میں آپ سے کہاں کہاں غلطیاں ہوئیں۔ آپ جب اپنی ویڈیو کو اس نظر سے دیکھیں گے تو آپ کو وہ غلطیاں نظر آئیں گی۔ آپ کو پتا چلے گا کہ باڈی لینگوئج کہا ں کہاں سے بہتر ہوسکتی ہے۔ اس طریقہ کار سے کچھ ہی عرصے میں باڈی لینگوئج میں بہتری ہونا شروع ہو جائے گی۔
Previous thread
Next thread