- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 1:53 PM
- Threads
- 81
- Messages
- 968
- Reaction score
- 1,366
- Points
- 452
- Location
- Karachi, Pakistan
- Gold Coins
- 516.05

نماز میں توجہ کا ایک طریقہ
سب سے پہلے مجھے اور آپ کو ہمیشہ اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ… ہماری نماز ٹھیک ہو جائے …اچھی ہو جائے…جاندار ہو جائے…توجہ والی ہو جائے… اور مقبول ہو جائے…
نماز ہماری زندگی کا سب سے اہم کام ہے … نماز ہماری سب سے بڑی ضرورت ہے…
نماز ہمارا سب سے ضروری فرض ہے… نماز ٹھیک تو سب کچھ ٹھیک… نماز خراب تو سب کچھ خراب… نماز کے بغیر ایمان کا وجود خطرے میں رہتا ہے…نماز ہماری دنیا بھی ہے اور ہماری آخرت بھی… اور نماز تب نماز ہوتی ہے جب اس میں اللہ تعالیٰ کی یاد ہو… اللہ تعالیٰ کے سامنے خشوع اور عاجزی ہو… اللہ تعالیٰ کے ساتھ مناجات ہو… اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ ہو… ان چیزوں کے بغیر نماز بے جان ہوتی ہے… فرض تو ادا ہو جاتا ہے مگر فوائد نہیں ملتے… دل نہیں بنتا… نور پیدا نہیں ہوتا… اچھی نماز ادا کرنے والے کو کبھی دنیا میں رزق کی کمی نہیں آتی… اور وہ کبھی صراط مستقیم سے نہیں بھٹکتا…نماز ’’معراج ‘‘ کا تحفہ ہے اور معراج نام ہے ملاقات کا… اللہ تعالیٰ سے ’’ملاقات‘‘ اللہ تعالیٰ سے باتیں… اللہ تعالیٰ سے مناجات… ایک مسلمان جتنی نماز توجہ سے پڑھتا ہے… بس وہی اس کے نامہ اعمال میں لکھی جاتی ہے… یہ بات سچی ہے اور ہم سب کو خوفزدہ کرنے والی ہے… چنانچہ اسی بات کو سامنے رکھ کر کہ… بے توجہی سے ادا کی جانے والی نماز… نامہ اعمال میں نہیں لکھی جاتی … بہت سے افراد طرح طرح کی گمراہیوں میں پڑ گئے… ایک فرقے نے یہ اعلان کر دیا کہ ہم اپنی نماز… اپنی زبان میں ادا کریں گے… تاکہ ہمیں توجہ حاصل ہو… وہ اردو، انگریزی وغیرہ میں نماز پڑھتے ہیں… ایسے افراد کی نماز سرے سے ہوتی ہی نہیں… اور نہ ہی ان کا فرض ادا ہوتا ہے…ایک فرقے نے یہ طریقہ اپنایا کہ… وہ نماز کے وقت کسی جگہ بیٹھ کر… تھوڑی دیر مکمل توجہ سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں… وہ کہتے ہیں کہ نماز کا مقصد اللہ تعالیٰ کی یاد ہے… ہم نے مقصد حاصل کر لیا… یہ لوگ بھی غلطی اور گمراہی پر ہیں انہوں نے نماز کا اصل مقصد ہی نہیں سمجھا… چنانچہ وہ اسلام کے اہم ترین فریضے سے محروم ہو گئے… پھر آخر کیا کیا جائے؟… بے توجہی سے ادا کی گئی نماز نامہ اعمال میں لکھی نہیں جاتی… اور ہمیشہ توجہ سے نماز ادا کرنا ہمارے لئے بہت مشکل ہے تو پھر آخر کیا کریں؟
آج اسی بارے میں کچھ باتیں اپنے لئے اور آپ کے لئے عرض کرنی ہیں… نماز میں توجہ حاصل کرنے کے لئے ہمیںکچھ کام کرنے ہوں گے…کچھ طریقے اپنانے ہوں گے…اُن طریقوں میں سے پہلا اور سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ… ہمیں پوری زندگی کے لئے یہ فکر اپنانی ہو گی کہ ہماری نماز توجہ والی بن جائے…ہم کبھی اس فکر سے غافل نہ ہوں… اور آپ جانتے ہیں کہ انسان جس چیز کو اپنی فکر بنا لے وہ… اسے اللہ تعالیٰ کے فضل سے ضرور پالیتا ہے…اللہ تعالیٰ نے انسان کے دل کو بہت طاقت عطاء فرمائی ہے… انسان کا دل جس چیز کے پیچھے لگ جائے اسے اکثر حاصل کر لیتا ہے… چنانچہ ہم توجہ والی’’ نماز‘‘ کو اپنی مستقل فکر بنا لیں…ہم کھانے اور علاج کی طرح…اس بارے میں سوچا کریں … اور اسے پانے کو اپنی اہم ضرورت سمجھیں… تب ہم پر اس کے راستے کھلتے چلے جائیں گے ان شاء اللہ
سب سے پہلے مجھے اور آپ کو ہمیشہ اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ… ہماری نماز ٹھیک ہو جائے …اچھی ہو جائے…جاندار ہو جائے…توجہ والی ہو جائے… اور مقبول ہو جائے…
نماز ہماری زندگی کا سب سے اہم کام ہے … نماز ہماری سب سے بڑی ضرورت ہے…
نماز ہمارا سب سے ضروری فرض ہے… نماز ٹھیک تو سب کچھ ٹھیک… نماز خراب تو سب کچھ خراب… نماز کے بغیر ایمان کا وجود خطرے میں رہتا ہے…نماز ہماری دنیا بھی ہے اور ہماری آخرت بھی… اور نماز تب نماز ہوتی ہے جب اس میں اللہ تعالیٰ کی یاد ہو… اللہ تعالیٰ کے سامنے خشوع اور عاجزی ہو… اللہ تعالیٰ کے ساتھ مناجات ہو… اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ ہو… ان چیزوں کے بغیر نماز بے جان ہوتی ہے… فرض تو ادا ہو جاتا ہے مگر فوائد نہیں ملتے… دل نہیں بنتا… نور پیدا نہیں ہوتا… اچھی نماز ادا کرنے والے کو کبھی دنیا میں رزق کی کمی نہیں آتی… اور وہ کبھی صراط مستقیم سے نہیں بھٹکتا…نماز ’’معراج ‘‘ کا تحفہ ہے اور معراج نام ہے ملاقات کا… اللہ تعالیٰ سے ’’ملاقات‘‘ اللہ تعالیٰ سے باتیں… اللہ تعالیٰ سے مناجات… ایک مسلمان جتنی نماز توجہ سے پڑھتا ہے… بس وہی اس کے نامہ اعمال میں لکھی جاتی ہے… یہ بات سچی ہے اور ہم سب کو خوفزدہ کرنے والی ہے… چنانچہ اسی بات کو سامنے رکھ کر کہ… بے توجہی سے ادا کی جانے والی نماز… نامہ اعمال میں نہیں لکھی جاتی … بہت سے افراد طرح طرح کی گمراہیوں میں پڑ گئے… ایک فرقے نے یہ اعلان کر دیا کہ ہم اپنی نماز… اپنی زبان میں ادا کریں گے… تاکہ ہمیں توجہ حاصل ہو… وہ اردو، انگریزی وغیرہ میں نماز پڑھتے ہیں… ایسے افراد کی نماز سرے سے ہوتی ہی نہیں… اور نہ ہی ان کا فرض ادا ہوتا ہے…ایک فرقے نے یہ طریقہ اپنایا کہ… وہ نماز کے وقت کسی جگہ بیٹھ کر… تھوڑی دیر مکمل توجہ سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں… وہ کہتے ہیں کہ نماز کا مقصد اللہ تعالیٰ کی یاد ہے… ہم نے مقصد حاصل کر لیا… یہ لوگ بھی غلطی اور گمراہی پر ہیں انہوں نے نماز کا اصل مقصد ہی نہیں سمجھا… چنانچہ وہ اسلام کے اہم ترین فریضے سے محروم ہو گئے… پھر آخر کیا کیا جائے؟… بے توجہی سے ادا کی گئی نماز نامہ اعمال میں لکھی نہیں جاتی… اور ہمیشہ توجہ سے نماز ادا کرنا ہمارے لئے بہت مشکل ہے تو پھر آخر کیا کریں؟
آج اسی بارے میں کچھ باتیں اپنے لئے اور آپ کے لئے عرض کرنی ہیں… نماز میں توجہ حاصل کرنے کے لئے ہمیںکچھ کام کرنے ہوں گے…کچھ طریقے اپنانے ہوں گے…اُن طریقوں میں سے پہلا اور سب سے اہم طریقہ یہ ہے کہ… ہمیں پوری زندگی کے لئے یہ فکر اپنانی ہو گی کہ ہماری نماز توجہ والی بن جائے…ہم کبھی اس فکر سے غافل نہ ہوں… اور آپ جانتے ہیں کہ انسان جس چیز کو اپنی فکر بنا لے وہ… اسے اللہ تعالیٰ کے فضل سے ضرور پالیتا ہے…اللہ تعالیٰ نے انسان کے دل کو بہت طاقت عطاء فرمائی ہے… انسان کا دل جس چیز کے پیچھے لگ جائے اسے اکثر حاصل کر لیتا ہے… چنانچہ ہم توجہ والی’’ نماز‘‘ کو اپنی مستقل فکر بنا لیں…ہم کھانے اور علاج کی طرح…اس بارے میں سوچا کریں … اور اسے پانے کو اپنی اہم ضرورت سمجھیں… تب ہم پر اس کے راستے کھلتے چلے جائیں گے ان شاء اللہ