- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 3:47 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 595
- Reaction score
- 974
- Points
- 460
- Gold Coins
- 428.14

اللہ تعالی کی طرف سے مسلمانوں کے لیے سال میں دو خوشی کے دن ہیں جنہیں ایام عیدین کہاجاتاہے ان دونوں عیدوں میں ایک عید الاضحی ہے، جو ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو عالمِ اسلام میں پورے جوش و خروش سے منائی جاتی ہے۔اس میں اللہ تعالی کے حضورجانوروں کی قربانی ہر صاحب استطاعت کے لیے ضروری ہے۔عید الاضحی اس بے مثال قربانی کی یادگار ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالی کے حضور پیش کی تھی۔اس قربانی کی مختصر تفصیل تفسیر، حدیث اور اسلام گیلری کے عنوان کے تحت لکھی گئی ہے اور یہاں تکرارکی وجہ سے ترک کیا جارہاہے
لیکن اس میں جو ہم سب کے لیے سبق ہے تو اس کی طرف اشارہ کرنا ضمنا اختصار کے ساتھ ضروری سمجھتاہوں اور وہ یہ ہے کہ: اللہ تعالی کے دین کو رائج اور قائم کرنے کے لیے ہمیں بڑی سے بڑی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرناچاہئے، چاہے اس کے لیے اہل و عیال سے جدائی یا بھوک پیاس براشت کرنا پڑے اور چاہے جان ومال کی قربانی دینی پڑے جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے عملی طور پراس کا مظاہرہ کیا تھا۔
اس بڑے دن کے موقع پر جس بڑی ذمہ داری کی طرف اشارہ کرنے کے لیے یہ تحریر ترتیب دی گئی ہے وہ یہ ہے کہ ریاست اور شہری دونوں اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے قربانی کے عمل کو محفوظ اور حفظانِ صحت کے مطابق یقینی بنائیں۔یعنی ریاست شہریوں کو آلائشوں کو کچرے کے ڈھیر پر پھینکنے سے روکے،کیوں کہ اس عمل سے ماحول پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔
گوکہ گزشتہ چند برسوں کے دوران میڈیا کے ذریعے ملک بھر میں عید الاضحٰی کے موقع پر ماحول صاف رکھنے کے شعور کو اجاگر کرنے کی وجہ سے ایک دہائی قبل سے صاف صفائی کے انتظامات کچھ بہتر ہیں لیکن انہیں کافی نہیں کہاجاسکتا ہے۔کیوں کہ اب بھی کچھ خامیاں دیکھی جا سکتی ہیں۔ شہری اداروں کو لازمی طور پر اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے نبھاتے رہنا چاہیے تاہم شہریوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قربانی کا فریضہ منظم انداز میں سرانجام دیں۔
کیوں کہ ہر گھر سے آلائشیں اکھٹی کرنا نا ممکن ہے۔ ایسے میں شہریوں پر لازم ہے کہ وہ قربانی کے بعد آلائشیں سڑکوں پر پھینکنے کے بجائے انہیں پہلے سے مخصوص کیے گئے مقام پر رکھ دیں تاکہ انہیں متعلقہ صفائی کا عملہ با آسانی اٹھاسکے۔
اسی طرح آلائشوں کو کھلے عام پھینک دینا نہ صرف صحت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے بلکہ اس سے گوشت خور جانور اور پرندے بھی اُن پر پِل پڑتے ہیں ایئرپورٹ کے قرب و جوار میں واقع رہائشی علاقوں میں آلائشوں پر پرندوں کے جھنڈ جمع ہونے سے صورتِ حال نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ شہری ادارے اس طرح کے علاقوں سے آلائشیں اٹھانے پر خصوصی نظر رکھیں تاکہ ہوائی جہازوں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات کی پیش بندی کی جاسکے۔
Previous thread
Next thread