- Joined
- Apr 25, 2018
- Local time
- 1:12 AM
- Threads
- 208
- Messages
- 595
- Reaction score
- 974
- Points
- 460
- Gold Coins
- 428.14

حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ذی الحجہ کی دسویں تاریخ یعنی عید الاضحی کے دن فرزند آدم کا کوئی عمل اللہ تعالیٰ کو قربانی سے زیادہ محبوب نہیں اور قربانی کا جا نور قیامت کے دن اپنے سینگوں، بالوں اورکھروں کے ساتھ (زندہ ہوکر) آئے گا اور قربانی کا خون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کی رضا اور مقبولیت کے مقام پر پہنچ جاتا ہے، پس اے خدا کے بندودل کی پوری خوشی سے قربانیاں کیا کرو ۔
( ابن ماجہ )
حدیث کی تشریح: دس ذی الحجہ کو اگر ایک شخص کروڑوں کی رقم بھی صدقہ کرے تو بھی اس صدقہ کرنیوالے سے ا س شخص کا عمل اللہ تعالی کو زیادہ محبوب ہے جو اس دن اللہ تعالی کی خوشنودی کے لیے قربانی کرے۔اس لیے اس عمل کو بغیر کسی شرعی عذر کے ترک نہیں کرنا چاہئے اور اس کے بہت فضائل ہیں چنانچہ احادیث میں مذکور ہیں
کہ قربانی کے جانور کے بدن پر پائے جانے والے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ہے۔ (ابن ماجہ) جو شخص اس طرح قربانی کرے کہ اس کا دل خوش ہو۔اور ثواب کی نیت رکھتا ہوتو یہ قربانی اس شخص کے لئے دوزخ سے آڑ بن جائے گی۔(طبرانی) اپنی قربانی کے جانور کو خوب کھلا کر قوی کرو یہ جانور قیامت کے دن پل صراط پر تمہاری سواریاں ہوں گے۔
(کنز العمال)
قربانی کا جانور اپنے کھروں سمیت کل میزان میں تولا جائے گا۔
(کنزل العمال)
( ابن ماجہ )
حدیث کی تشریح: دس ذی الحجہ کو اگر ایک شخص کروڑوں کی رقم بھی صدقہ کرے تو بھی اس صدقہ کرنیوالے سے ا س شخص کا عمل اللہ تعالی کو زیادہ محبوب ہے جو اس دن اللہ تعالی کی خوشنودی کے لیے قربانی کرے۔اس لیے اس عمل کو بغیر کسی شرعی عذر کے ترک نہیں کرنا چاہئے اور اس کے بہت فضائل ہیں چنانچہ احادیث میں مذکور ہیں
کہ قربانی کے جانور کے بدن پر پائے جانے والے ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ہے۔ (ابن ماجہ) جو شخص اس طرح قربانی کرے کہ اس کا دل خوش ہو۔اور ثواب کی نیت رکھتا ہوتو یہ قربانی اس شخص کے لئے دوزخ سے آڑ بن جائے گی۔(طبرانی) اپنی قربانی کے جانور کو خوب کھلا کر قوی کرو یہ جانور قیامت کے دن پل صراط پر تمہاری سواریاں ہوں گے۔
(کنز العمال)
قربانی کا جانور اپنے کھروں سمیت کل میزان میں تولا جائے گا۔
(کنزل العمال)
Previous thread